ایک سینیئر پولیس آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'رات تقریباً دو بجے سرینگر کے مضافاتی علاقے ہرون کے در باغ میں تصادم Encounter in Harwan ہوا۔ اس تصادم میں ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا۔
مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ 'پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی جوائنٹ ٹیم نے باوثوق ذرائع کی اطلاع پر علاقے کو محاصرے میں لیا گیا جس کے بعد چھپے ہوئے عسکریت پسند نے گولیاں چلائی جس کی جوابی کارروائی میں وہ ہلاک ہوگیا۔
وہیں پولیس نے بتایا کہ 'ہلاک شدہ عسکریت پسند غیر ملکی تھا اور سنہ 2016 سے وادی میں سرگرم تھا۔
تصادم آرائی کے بعد مقامی افراد کا کہنا Locals react to Harwan Encounter تھا کہ اُن کو گھروں میں بند کر دیا گیا تھا۔
مکان مالک عبدالرحمن بٹ کا کہنا تھا کہ 'مجھے کچھ نہیں پتہ کہ کیا ہوا۔ گزشتہ 20 برسوں میں اس علاقے میں ایسا کبھی کچھ نہیں ہوا تھا۔ نہ میں نے کبھی کسی عسکریت پسند کو دیکھا ہے اور نہ ہی کبھی یہاں تصادم کے بارے میں سنا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ 'رات کو ہمارے گھر کی کئی بار تلاشی لی گئی پھر ہم کو یہاں سے نکال کے کسی دوسرے مکان میں رکھا گیا۔ اس بیچ میرے بچوں کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی۔
وہیں اُن کی اہلیہ جان بیگم کا کہنا تھا کہ 'تین بار مکان کی تلاشی لی گئی اور پھر چوتھی بار ہم سب کو باہر نکالا دیا گیا۔ میرے دو بیٹے منظور بٹ اور عاشق بٹ، دونوں کو حراست میں لیا گیا اور میرے تیسرے بیٹے کو بہت مارا۔ اس کی آنکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'گھر کی الماریاں توڑ دی گئیں۔ پیسے اور زیورات بھی لے لیے گئے ہمیں سمجھ نہیں آرہا ہمارا قصور کیا تھا۔