پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرنے والے وزیر مملکت برائے فروغ انسانی وسائل سنجے دھوتری نے کہا کہ سبھی ریاستوں سے آئی سی ٹی میں حصہ لینے کے لیے بہتر کام کرنا چاہئے۔
سنجے دھوتری نے اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی ٹی قومی ایوارڈ یافتہ اساتذہ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کیونکہ کہ انھیں کے نقش قدم پر چل کرکے دوسرے اساتذہ اپنے اسکولوں میں تعلیم کو بہتر بنا سکتے ہیں جس کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔
آئی سی ٹی قومی ایوارڈ یافتہ اساتذہ کی فہرست میں ایک نام ہلال احمد لون کا تھا جن کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔
ہلال احمد لون نے ای مواد اور انفارمیشن ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اسکول کی تعلیم کو بہتراندازمیں پیش کرنے میں اہم کام انجام دیا ہے۔
اپنی ذاتی محنت و کاوشوں کی وجہ سے انہیں آج آئی سی ٹی قومی ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا لیکن انکے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج کشمیر میں مواصلاتی و انٹرنیٹ خدمات کا بند رہنا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے ہلال احمد لون سے خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے بتایا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کیے جانے کے بعد مستقل انٹرنیٹ خدمات بند ہونے کی وجہ سے کشمیر کی تعلیم بھی کافی حد تک متاثر ہوئی ہے اور بذات خود میں نے بھی کافی زیادہ پریشانیوں کا سامنا کیا ہے۔
تاہم آئی سی ٹی قومی ایوارڈ ملنے کے بعد ہلال احمد لون خوش ہیں اور انہیں حکومت سے امید ہے کہ جلد ہی کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات بحال ہوجائیں گی اور انہیں بہتر طریقے سے کام کرنے کا موقع ملے گا۔