جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ روز وزیر اعظم کے جاب پیکج کے تحت کشمیری پنڈت کے ملازمین کی ترقی کے لیے ایک اسکیم کو منظوری دی تھی .وہیں مشتعل کشمیری پنڈتوں نے انتظامیہ کے اس اقدام پر ملا جلا ردعمل ظاہر کیا ہے،کشمیر پنڈت سنگھرش سمیتی (کے پی ایس ایس) نے پروموشن اسکیم کو "آنکھوں کی دھول" قرار دیا۔
Kashmiri Pandits Reacted to the Administration's Move
سمیتی کے ترجممان کا کہنا تھا کہ " یہ آنکھوں کی دھول کے مترادف ہے. پروموشن یا ملازمت میں ترقی کا ہونا یہ ان کا حق ہے، نہ کہ ریاست کی طرف سے بے روزگاروں کو ادا کیا جانے والا فائدہ۔انہوں نے سوال کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو اس معاملہ پر حیرت نہیں ہوئی؟ جب پیکج کے ملازمین نے اس معاملے پر نمائندگی دی تو انہونے سرد مہری کا مظاہرہ کیا تھا، اور اب صرف ان کے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے یہ منظوری انتظامیہ کے مکروہ اور خوفناک چہرے کو بے نقاب کرتی ہے۔"
ان کا کہنا تھا کہ "گزشتہ برس 25 اکتوبر کو کے پی ایس ایس نے امیت شاہ کو سرینگر میں ایک میمورنڈم پیش کیا تھا ، وزیر داخلہ اس معاملہ پر لب کشائی کرنے سے قاصر ہیں،۔ 1990 مہاجر کشمیری پنڈتوں کے لیے پُر خطر تھا، اور 2022 808 رہائشی کشمیری خاندانوں کے لیے خطرناک ہے۔ براہ کرم ہمیں کشمیر سے مہاراشٹر منتقل کر دیں۔"
اپنی نارضگی ظاہر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "لیفٹیننٹ گورنر، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کی ہدایات پر کام کرتے ہیں۔ رہائشی کشمیری پنڈتوں کی درجنوں نمائندگی اور مطالبات حکومت کے سامنے زیر التواء ہیں۔ اپنے ہی شہریوں کے حق میں فیصلہ کرنے میں انتظامیہ شش وپنج کا شکار ہے، انہوں نے کہا کہ کہ کس طرح ایک آئی اے ایس افسر کو انے خدمات سے سبکدوش کرنے کے لئے کاروائی کی گئ تھی،یہ مسئلہ ابھی تک زیر التوا ہے۔"
وہیں جموں اور کشمیر ریکونسیلشن فرنٹ کے چیئرمین سندیپ ماوا کا کہنا ہے کہ "کشمیری پنڈتوں نے وادی میں کام کرنے کے لئے خود کو والنٹیر کیا ہے، کیونکہ وہ یہاں عوام کی خدمات کرنا چاہتے تھے. گزشتہ روز زبردست مظاہرہ کے سبب انتظامیہ نے کسی حد تک ان کے مسئلہ کو حل کیا ہے، انہوں نے کہا کہ انہیں بھی دیگر ملازمین کی طرح ہر پانچ سال بعد ترقی دی جانی چاہیے،
ان کا مزید کہنا تھا کہ "مجھے لگتا ہے کہ اب یہاں کام کر رہے کشمیری پنڈتوں کے وقار اور اعتماد میں اضافہ ہواہے، اور شاید منتقلی اور تبدیلی کی مانگ نہیں ہوگی. ٹارگٹ کلنگ ابھی کچھ دیر اور چلے گی کیونکہ وہ (عسکریت پسند) چاہتے ہیں کہ پنڈتوں کو یہاں سے بگھو اور مسلمانوں کو ہلاک کرو.وہیں جے اینڈ کے پیس فورم کے سرپرست ستیش مالدھر نے انتظامیہ کے اقدام کا خیر موقدم کیا، تاہم یہ گزارش کی کہ "وادی میں ملازمت کر رہے کشمیر ی پنڈتوں کے مفادات کا خیال کرنا چاہی
ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہاں کام کر رہے ملازمین کو بہت کم تنخواہ ملتی ہے. اس کے لئے بھی انتظامیہ کو سوچنا چاہیے،بدھ کے روز، ایڈمنسٹریٹو کونسل نے پی ایم پیکج ملازمین کی ترقی کے لیے اسکیم کی منظوری دی۔ اس اسکیم میں پی ایم پیکج کے تحت تعینات کیے جانے والے پنڈت ملازمین کے لیے متعلقہ محکموں کی جانب سے علیحدہ سنیارٹی برقرار رکھنے کا تصور کیا گیا ہے جو کہ ریگولر ملازمین کی سنیارٹی کے مقابل چلیں گے،پی ایم کے جاب پیکج کے مطابق، جو 2008-09 میں شروع کیا گیا تھا، تقریباً 6000 پنڈت نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Pandit Employees Transfer List Goes Viral: 'کشمیری پنڈتوں کا ٹرانسفر آرڈر وائرل ہونا افسوس کن'
خوف زدہ پنڈت ملازمین وادی میں عسکریت پسندوں کے ذریعہ ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات کے بعد جموں اور بھارت کے دیگر حصوں میں منتقلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کشمیر میں مئی سے اب تک پانچ غیر مسلموں بشمول ایک کشمیری پنڈت، جموں سے اقلیتی برادری کے دو افراد، راجستھان کے ایک بینک منیجر اور بہار کے ایک مزدور کو عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔