سرینگر ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں کشمیری پنڈت ماکھن لال بندرو کو نامعلوم مسلح افراد نے انہیں ان کی میڈیکل شاپ بندرو کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
اس معاملے کی تصدیق کشمیر زون پولیس نے بھی کی ہے۔ اس تعلق سے اپنے ایک ٹویٹ میں کشمیر زون پولیس نے بتایا کہ' بندرو فارمیسی کے مالک ماکھن لال بندرو کو اقبال پارک کے سامنے عسکریت پسندوں نے گولی مار دی، جس کے بعد انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا جہاں وہ انتقال کر گئے۔
وہیں، اس تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی جموں وکشمیر کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے مشہور کیمسٹ ایم ایل بندرو کی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقتول ہمیشہ غریبوں کا خیال رکھتے تھے۔
الطاف ٹھاکر نے مزید کہا کہ جو بندرو کے قاتلوں کا کوئی مذہب نہیں، کیونکہ غیر مسلح افراد کا قتل کسی بھی مذہب میں جائز نہیں ہے۔ میں بندرو کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں اور پولیس سے ان کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے اور سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔
اس تعلق سے سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے بھی ٹویٹ کرکے ان کی ہلاکت کے تئیں افسوس کا اظہار کیا ہے۔