ETV Bharat / city

کشمیر: موبائل انٹرنیٹ سروس بند، لوگ پریشان

حزب المجاہدین کے سربراہ ریاض نائیکو کی ہلاکت کے بعد وادی میں موبائل فون سروس بند کر دی گئی تھی، سنیچر کی درمیانی شب کو موبائل وائس کالنگ سروس بحال کر دی گئی لیکن موبائل انٹرنیٹ سروس ہنوز بند ہے۔

Kashmir: mobile internet service shut, lockdown continues, people suffer
کشمیر: موبائل انٹرنیٹ سروس بند، لاک ڈاؤن جاری، لوگ پریشان
author img

By

Published : May 10, 2020, 12:17 PM IST

وادی کشمیر میں اگرچہ سنیچر کی درمیانی شب ضلع پلوامہ کے بغیر وادی کے دیگر 9 اضلاع میں موبائل وائس کالنگ کی سہولیات کو بحال کیا گیا، تاہم گزشتہ 5 دنوں سے وادی میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل ہے۔ جس کی وجہ سے وادی کے عوام کو پھر سے موبائل انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کشمیر: موبائل انٹرنیٹ سروس بند، لاک ڈاؤن جاری، لوگ پریشان

موبائل انٹرنیٹ کے بند کئے جانے سے نہ صرف عام صارفین اور صحافتی پیشے سے وابستہ افراد پریشان ہیں بلکہ ان طلباء کو بھی دقتیں پیش آرہی ہیں جو آن لائن کلاسز کے ذریعے پڑھائی کر رہے ہیں۔
واضح رہے بدھ کو ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ علاقے میں حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کی ہلاکت کے بعد وادی بھر میں دستاب 2جی انٹرنیٹ سروس کو بھی منقطع کردیا گیا۔

ادھر جموں وکشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کووڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23 نئے مثبت کیسز سامنے آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 8 سو سے تجاوز کر کے اب 836 ہو گئی ہے۔
جن میں مثبت ایکٹیو کیسز (سرگرم) کی تعداد 459 ہے۔

دوسری جانب جموں وکشمیر میں اب تک ایسے ہزاروں افراد کو نگرانی میں رکھا گیا یے جو بیرون ریاست یا ملک کے سفر سے واپس لوٹے ہیں۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو مشتبہ افراد کے رابطے میں آئے ہیں ۔
اس دوران جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ کوروناوائرس کے پھیلنے کو روکنے کے لیے عوامی مفاد میں نافذ لاک ڈاؤن کو سختی کے ساتھ عمل میں لایا جارہا ہے۔ بغیر ایمرجنسی کے کسی بھی فرد کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ وہیں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لانے کا سلسلہ بھی جاری یے۔ پولیس کی جانب سے متعدد افراد کو اب تک حراست میں لیا گیا ہیں۔ جبکہ سینکڑوں گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں۔
گزشتہ 53 روز سے شہرو دیہات میں احتیاط کے طور سخت ترین بندشیں عائد ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے کووڈ 19 کے خطرات کے پیش نظر تمام اضلاع میں لوگوں کے چلنے پھرنے پر مسلسل پابندی عائد ہے۔
لوگوں کی نقل وحرکت محدود کرنے کے لیے شہر کے داخلی اور خارجی راستے بند ہیں۔ وہیں ملحقہ علاقوں کی اندرون سڑکیں بھی خاردار تاروں سے بند کر دی گئی ہیں۔
تجارتی مرکز لال چوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب ہے۔
دریں اثنا کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے شہر سرینگر کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع میں بھی پولیس کی جانب سے لاوڈ اسپیکر کے ذریعے اعلانات کر کے لوگوں سے گھروں میں رہنے کی تاکید کی جارہی ہے۔

وادی کشمیر میں اگرچہ سنیچر کی درمیانی شب ضلع پلوامہ کے بغیر وادی کے دیگر 9 اضلاع میں موبائل وائس کالنگ کی سہولیات کو بحال کیا گیا، تاہم گزشتہ 5 دنوں سے وادی میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل ہے۔ جس کی وجہ سے وادی کے عوام کو پھر سے موبائل انٹرنیٹ کی عدم دستیابی سے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کشمیر: موبائل انٹرنیٹ سروس بند، لاک ڈاؤن جاری، لوگ پریشان

موبائل انٹرنیٹ کے بند کئے جانے سے نہ صرف عام صارفین اور صحافتی پیشے سے وابستہ افراد پریشان ہیں بلکہ ان طلباء کو بھی دقتیں پیش آرہی ہیں جو آن لائن کلاسز کے ذریعے پڑھائی کر رہے ہیں۔
واضح رہے بدھ کو ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ علاقے میں حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کی ہلاکت کے بعد وادی بھر میں دستاب 2جی انٹرنیٹ سروس کو بھی منقطع کردیا گیا۔

ادھر جموں وکشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کووڈ 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23 نئے مثبت کیسز سامنے آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 8 سو سے تجاوز کر کے اب 836 ہو گئی ہے۔
جن میں مثبت ایکٹیو کیسز (سرگرم) کی تعداد 459 ہے۔

دوسری جانب جموں وکشمیر میں اب تک ایسے ہزاروں افراد کو نگرانی میں رکھا گیا یے جو بیرون ریاست یا ملک کے سفر سے واپس لوٹے ہیں۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو مشتبہ افراد کے رابطے میں آئے ہیں ۔
اس دوران جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ کوروناوائرس کے پھیلنے کو روکنے کے لیے عوامی مفاد میں نافذ لاک ڈاؤن کو سختی کے ساتھ عمل میں لایا جارہا ہے۔ بغیر ایمرجنسی کے کسی بھی فرد کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ وہیں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لانے کا سلسلہ بھی جاری یے۔ پولیس کی جانب سے متعدد افراد کو اب تک حراست میں لیا گیا ہیں۔ جبکہ سینکڑوں گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں۔
گزشتہ 53 روز سے شہرو دیہات میں احتیاط کے طور سخت ترین بندشیں عائد ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے کووڈ 19 کے خطرات کے پیش نظر تمام اضلاع میں لوگوں کے چلنے پھرنے پر مسلسل پابندی عائد ہے۔
لوگوں کی نقل وحرکت محدود کرنے کے لیے شہر کے داخلی اور خارجی راستے بند ہیں۔ وہیں ملحقہ علاقوں کی اندرون سڑکیں بھی خاردار تاروں سے بند کر دی گئی ہیں۔
تجارتی مرکز لال چوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب ہے۔
دریں اثنا کوروناوائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے شہر سرینگر کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع میں بھی پولیس کی جانب سے لاوڈ اسپیکر کے ذریعے اعلانات کر کے لوگوں سے گھروں میں رہنے کی تاکید کی جارہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.