ETV Bharat / city

'صحافتی اداروں اور صحافیوں کو ہراساں کرنا قابل مذمت' - کشمیری صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنا قابل مذمت

وادی کشمیر کے کئی صحافتی اداروں نے جموں و کشمیر میں میڈیا اداروں پر این آئی اے کے چھاپے اور کشمیری صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مذمت کی۔

'صحافتی اداروں اور صحافیوں کو ہراساں کرنا قابل مذمت'
'صحافتی اداروں اور صحافیوں کو ہراساں کرنا قابل مذمت'
author img

By

Published : Oct 30, 2020, 7:47 AM IST

Updated : Oct 30, 2020, 9:03 AM IST

جرنلسٹ فیڈریشن آف کشمیر، کشمیر ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن، کشمیر جرنلسٹ کارپس، کشمیر نیشنل ٹیلی ویژن جرنلسٹ ایسوسی ایشن، انجمنِ اردو صحافت جموں و کشمیر، کشمیر فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور کشمیر پریس کلب کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں حالیہ دنوں کے دوران میڈیا اداروں اور کئی صحافیوں پر قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے چھاپوں کو ہراساں کرنے سے تعبیر کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ میڈیا اداروں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنا قابل مذمت ہے-

بیان میں مزید کہا گیا کہ حالیہ مہینوں میں پوچھ گچھ کے بہانے صحافیوں کو لگاتار ہراساں کرنا ایک معمول بن گیا ہے اور ہم اسے پیشہ ورانہ صحافیوں کو دھمکانے اور خاموش کرنے کے حربے کے طور پر دیکھتے ہیں جو کئی دہائیوں سے بغیر کسی تعصب کے خطے میں رپورٹنگ کرتے آئے ہیں- ان کوششوں کا مقصد یہاں نامہ نگاروں کی آواز کوخاموش کرنا اور آزادی صحافت کو روکنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے مختلف الزامات کی زد میں آکر حکام کے ذریعہ درجنوں کشمیری صحافیوں سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا انہیں ہراساں کیا گیا اور یہاں تک کہ جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔ کئی دہائیوں سے کشمیر میں صحافی انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اور اس طرح سے صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنے سے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں رکاوٹیں حائل ہوتی ہے۔

جرنلسٹ فیڈریشن آف کشمیر، کشمیر ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن، کشمیر جرنلسٹ کارپس، کشمیر نیشنل ٹیلی ویژن جرنلسٹ ایسوسی ایشن، انجمنِ اردو صحافت جموں و کشمیر، کشمیر فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور کشمیر پریس کلب کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں حالیہ دنوں کے دوران میڈیا اداروں اور کئی صحافیوں پر قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے چھاپوں کو ہراساں کرنے سے تعبیر کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ میڈیا اداروں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنا قابل مذمت ہے-

بیان میں مزید کہا گیا کہ حالیہ مہینوں میں پوچھ گچھ کے بہانے صحافیوں کو لگاتار ہراساں کرنا ایک معمول بن گیا ہے اور ہم اسے پیشہ ورانہ صحافیوں کو دھمکانے اور خاموش کرنے کے حربے کے طور پر دیکھتے ہیں جو کئی دہائیوں سے بغیر کسی تعصب کے خطے میں رپورٹنگ کرتے آئے ہیں- ان کوششوں کا مقصد یہاں نامہ نگاروں کی آواز کوخاموش کرنا اور آزادی صحافت کو روکنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے مختلف الزامات کی زد میں آکر حکام کے ذریعہ درجنوں کشمیری صحافیوں سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا انہیں ہراساں کیا گیا اور یہاں تک کہ جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔ کئی دہائیوں سے کشمیر میں صحافی انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اور اس طرح سے صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنے سے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں رکاوٹیں حائل ہوتی ہے۔

Last Updated : Oct 30, 2020, 9:03 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.