وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے گوجرہ گاؤں کے رہائشی سید امتیاز حیدر کو مارچ 2019 میں 4 علیحدگی پسند رہنماؤں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔ حیدر کو گرفتاری کے فوراً بعد ہی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور جموں کے کوٹ بلوال جیل میں منتقل کردیا گیا تھا۔
گرفتاری کے بعد سے حیدر مختلف جیلوں میں بند رہے اور حال ہی میں اسے امفالا جیل سے ہریانہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
سید امتیاز حیدر کی نظربندی کو ان کے اہل خانہ نے ان کے وکیل ایڈوکیٹ بشیر احمد کے ذریعہ چیلنج کیا تھا جس کے بعد عدالت نے ان کی پہلی نظربندی کا حکم 12 جولائی 2019 کو منسوخ کردیا تھا لیکن انہیں رہا نہیں کیا گیا تھا۔
ایڈوکیٹ بشیر احمد نے بتایا ہے کہ ان کے موکل امتاز حیدر کو رہا کرنے کے بجائے دوبارہ اسی بنیاد پر حراست میں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
ان پر پتھراؤ کے علاوہ نوجوانوں کو مشتعل کرنے کے الزام کے تحت مسلسل حراست میں رکھا گیا - اس کے علاوہ ان پر انتخابی بائیکاٹ کی مہم چلانے کا بھی الزام ہیں -
ادھر عدالت نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت آج امتیاز حیدر کی نظر بندی کو کالعدم قرار دینے کے بعد پولیس کو انہیں جیل سے رہائی کی ہدایت دی ہے