جموں وکشمیر نے حالیہ برسوں میں بچوں کی اموات کی شرح (آئی ایم آر) میں کمی کے ساتھ زچگی اور بچوں کی صحت سے متعلق متعدد اشاریوں میں 'قابل ذکر بہتری' حاصل کرنے میں کامیاب حاصل کی ہے۔
جمعہ کو ایس آر ایس بلیٹن میں ہندوستان کے رجسٹرار جنرل کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2005 میں بچوں کی شرح اموات 52 تھی جو 2018 میں کم ہو کر 22 ہو گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا 'ملکی سطح پر بچوں کی اموات کی موجودہ اوسط 32 ہے جو جموں و کشمیر کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔'
صحت اور طبی تعلیم کے فائنانشل کمشنر اتل دلو نے بتایا 'نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے فعال تعاون کے ساتھ محکمہ صحت اور طبی تعلیم محکمہ نے پورے خطے میں سرکاری طبی اداروں میں نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کی فراہمی کے لئے سخت کوششیں کیں ہیں جس کا ثمر ہمیں حاصل ہوا ہے۔'
انہوں نے کہا 'مختلف اضلاع اور دیگر مساوی ہسپتالوں میں خصوصی نوزائیدہ نگہداشت یونٹ (ایس این سی یو) قائم کر دیئے گئے ہیں، تین این آئی سی یوز، نوزائیدہ اسٹیبلائزیشن یونٹ (این بی ایس یو) اور نومولود نگہداشت کے 264 این بی سی سی ڈیلیوری پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں جن کی مدد سے بچوں کی اموات پر قابو پایا گیا ہے۔'
ترجمان نے بتایا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بچوں کی اموات کی شرح کو 2022 تک سنگل ہندسے تک پہنچانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جسے مختلف سطحوں پر نافذ کیا جارہا ہے۔