ETV Bharat / city

سرینگر کے پارمپورہ میں ہولناک آتشزدگی، آدھی بستی خاکستر

گذشتہ اتوار کو پارمپورہ میوہ منڈی کے قریب بجلی کی وجہ سے ایک گھر میں آگ لگ گئی۔ یہ آگ رفتہ رفتہ ایک سے دوسرے گھر ہوتے ہوئے آدھی بستی میں پھیل گئی۔ متاثرین کے مطابق اس آگ سے 50 سے زائد مکان خاکستر ہوئے اور سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے-

سرینگر کے پارمپورہ میں آگ کی ہولناک واردات، آدھی بستی خاکستر
سرینگر کے پارمپورہ میں آگ کی ہولناک واردات، آدھی بستی خاکستر
author img

By

Published : Oct 12, 2021, 8:49 PM IST

سرینگر کے قمر واری علاقے کی ایک بستی کے رہنے والے عاقب اور نازیہ دونوں بھائی بہن ہیں۔ نازیہ کی شادی 16 اکتوبر کو طے تھی۔ لیکن ان کی بستی میں ہولناک آگ کی واردات نے ان کی خوشیوں کو غم میں بدل دیا۔

سرینگر کے پارمپورہ میں آگ کی ہولناک واردات، آدھی بستی خاکستر

گذشتہ اتوار کو پارمپورہ میوہ منڈی کے قریب بجلی کی وجہ سے ایک گھر میں آگ لگ گئی، یہ آگ رفتہ رفتہ ایک سے دوسرے گھر ہوتے ہوئے آدھی بستی میں پھیل گئی۔ متاثرین کے مطابق اس آگ سے 50 سے زائد مکان خاکستر ہوئے اور سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔

مذکورہ بستی سرینگر کے ڈپٹی کمشنر اور صوبائی کشمنر کے دفاتر سے پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ لیکن ان افسران نے ان متاثرین کی امداد کے لئے وہاں جانا گوراہ بھی نہیں کیا، جس کے سبب یہ متاثرین انتظامیہ کے خلاف نالاں ہیں۔ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ این جی او یا رضاکارانہ تنطیم کے کارکنان بھی ان متاثرین کی مدد کے لئے آگے نہیں آئے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک

اب تو وادی کشمیر میں سال کی پہلی برفباری کے ساتھ ہی موسم سرما نے دستک دے دی ہے اور رفتہ رفتہ سردی میں اضافہ ہی ہوتا جائے گا، ایسے میں ان متاثرین کا کیا ہوگا، جو اب بغیر چھت، کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہیں۔

سرینگر کے قمر واری علاقے کی ایک بستی کے رہنے والے عاقب اور نازیہ دونوں بھائی بہن ہیں۔ نازیہ کی شادی 16 اکتوبر کو طے تھی۔ لیکن ان کی بستی میں ہولناک آگ کی واردات نے ان کی خوشیوں کو غم میں بدل دیا۔

سرینگر کے پارمپورہ میں آگ کی ہولناک واردات، آدھی بستی خاکستر

گذشتہ اتوار کو پارمپورہ میوہ منڈی کے قریب بجلی کی وجہ سے ایک گھر میں آگ لگ گئی، یہ آگ رفتہ رفتہ ایک سے دوسرے گھر ہوتے ہوئے آدھی بستی میں پھیل گئی۔ متاثرین کے مطابق اس آگ سے 50 سے زائد مکان خاکستر ہوئے اور سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔

مذکورہ بستی سرینگر کے ڈپٹی کمشنر اور صوبائی کشمنر کے دفاتر سے پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ لیکن ان افسران نے ان متاثرین کی امداد کے لئے وہاں جانا گوراہ بھی نہیں کیا، جس کے سبب یہ متاثرین انتظامیہ کے خلاف نالاں ہیں۔ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ این جی او یا رضاکارانہ تنطیم کے کارکنان بھی ان متاثرین کی مدد کے لئے آگے نہیں آئے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک

اب تو وادی کشمیر میں سال کی پہلی برفباری کے ساتھ ہی موسم سرما نے دستک دے دی ہے اور رفتہ رفتہ سردی میں اضافہ ہی ہوتا جائے گا، ایسے میں ان متاثرین کا کیا ہوگا، جو اب بغیر چھت، کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.