جموں و کشمیر: نارستان (ترال) کے لوگوں نے علاقے میں محکمہ خوراک کی جانب سے غریبوں کے راشن کارڈ منسوخ کرنے کے خلاف خاموش احتجاج کر کے اپنی بات انتظامیہ تک پہنچانے کی کوشش کی ہے، اطلاعات کے مطابق جہاں انتظامیہ غریبی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے لوگوں کے لیے مفت راشن کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اعلانات اور اقدامات کر رہا ہے وہیں ترال کے گاؤں نارستان میں محکمہ امور صارفین نے کئی کُنبوں کے راشن کارڈ منسوخ کر کے انہیں دانے دانے کا محتاج کیا ہے۔
مقامی لوگوں نے اس معاملے میں محکمہ کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے خاموش احتجاج بھی کیا اور مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جانی چاہئے۔ لوگوں کے مطابق مقامی گھاٹ منشی نے چند عناصر کے اصرار پر مستحقین کے اے اے وائی راشن کارڈ منسوخ کیے ہیں تاہم مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ راشن کارڈ صرف غریبوں کے منسوخ کیے گئے ہیں جبکہ حیران کن معاملے میں ایک معمر خاتون کو بھی راشن کارڈ کی سہولت سے محروم کر دیا گیا ہے جسکے گھر میں چولہا جلنے کے لیے کچھ بھی موجود نہیں ہے اور مقامی ٹرسٹ ان کی مدد کر رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے راشن کارڈز کے ویریفیکیشن کے بارے میں بھی کوئی آرڈر جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن مقامی گھاٹ منشی اس بارے میں قواعد و ضوابط کوبالائے طاق رکھ رہے ہیں انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ یہاں اثر و رسوخ والے افراد کے لیے الگ قانون ہے جبکہ غریب ایک ایک دانے کے لیے ترس رہے ہیں۔ نارستان، ترال کی جملہ آبادی نے ایل جی انتطامیہ سے غریبوں کے راشن کارڈز منسوخ کرنے کے بارے میں اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔