ETV Bharat / city

Pencil Village: من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں؟

author img

By

Published : Dec 2, 2021, 10:19 PM IST

اکتوبر میں جموں کشمیر Jammu & Kashmir ایل جی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ کشمیر میں نیم فوجی دستہ سی آر پی ایف CRPF کے کیمپ اور ان کی رہائش کے لیے 500 کنال سرکاری اراضی مختص کی گئی ہے۔ اوکھو گاؤں Oukhoo village کی بھی تقریبا 85 کنال اراضی سرکار نے سی آر پی ایف کو منتقل کی ہے۔ مقامی کاشتکاروں کے علاوہ سرکار کے اس فیصلے سے 'پنسل فیکٹری' کے مالکان بھی پریشان ہیں۔

من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں
من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کا اوکھو گاؤں Oukhoo village سرینگر شاہراہ سے تقریبا چار کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور اب یہ 'پنسل ولیج' Pencil Village کے نام سے بھی مشہور ہے۔ کیونکہ اس گاؤں میں 'پنسل' بنانے کی فیکٹری ہے۔ یہ وہی گاؤں ہے جسے وزیر اعظم نریندر مودی prime minister Narendra Modi نے 'پنسل ولیج' Pencil Village قرار دیا تھا اور گاؤں کی تعریف کی تھی۔

من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں

اکتوبر میں جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ کشمیر میں نیم فوجی دستہ سی آر پی ایف کے کیمپ اور ان کی رہائش کے لیے 500 کنال سرکاری اراضی مختص کی گئی ہے۔ اوکھو گاؤں کی بھی تقریبا 85 کنال اراضی سرکار نے سی آر پی ایف کو منتقل کی ہے۔ مقامی کاشتکاروں کے علاوہ سرکار کے اس فیصلے سے 'پنسل فیکٹری' کے مالکان بھی پریشان ہیں۔

اس تعلق سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 150 برسوں سے اس زمین پر کاشتکاری کر رہے ہیں اور سرکار نے اس زمین کی آب پاشی کے لیے دو ندیاں بھی بنوائی ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ نیم فوجی کیمپ تعمیر کرانے سے وہ عدم تحفظ کا شکار ہوں گے۔ وہیں اس بابت پنسل فیکٹری مالکان کا کہنا ہے کہ ان کی زمین اس منتقلی کے حکم نامے سے فی الحال محفوظ ہے لیکن مستقبل کے تئیں ان کو بھی خدشات لاحق ہیں۔

  • مزید پڑھیں: اننت ناگ میں آن لائن لینڈ ریکارڈ کے تئیں بیداری پروگرام

ان معاملوں پر پلوامہ کے ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اراضی سرکاری ہے اور اس کی منتقلی پر واویلا کرنے والے غلط بیانی کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف کے 65 ہزار اہلکار تعینات ہیں جن میں بیشتر بٹالین وادی کشمیر میں شہر و دیہات میں سیکڑوں کپموں میں تعینات ہیں۔

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کا اوکھو گاؤں Oukhoo village سرینگر شاہراہ سے تقریبا چار کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور اب یہ 'پنسل ولیج' Pencil Village کے نام سے بھی مشہور ہے۔ کیونکہ اس گاؤں میں 'پنسل' بنانے کی فیکٹری ہے۔ یہ وہی گاؤں ہے جسے وزیر اعظم نریندر مودی prime minister Narendra Modi نے 'پنسل ولیج' Pencil Village قرار دیا تھا اور گاؤں کی تعریف کی تھی۔

من کی بات میں جس پنسل ویلیج کا ذکر ہوا تھا وہاں کے لوگ انتظامیہ پر برہم کیوں

اکتوبر میں جموں و کشمیر ایل جی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ کشمیر میں نیم فوجی دستہ سی آر پی ایف کے کیمپ اور ان کی رہائش کے لیے 500 کنال سرکاری اراضی مختص کی گئی ہے۔ اوکھو گاؤں کی بھی تقریبا 85 کنال اراضی سرکار نے سی آر پی ایف کو منتقل کی ہے۔ مقامی کاشتکاروں کے علاوہ سرکار کے اس فیصلے سے 'پنسل فیکٹری' کے مالکان بھی پریشان ہیں۔

اس تعلق سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 150 برسوں سے اس زمین پر کاشتکاری کر رہے ہیں اور سرکار نے اس زمین کی آب پاشی کے لیے دو ندیاں بھی بنوائی ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ نیم فوجی کیمپ تعمیر کرانے سے وہ عدم تحفظ کا شکار ہوں گے۔ وہیں اس بابت پنسل فیکٹری مالکان کا کہنا ہے کہ ان کی زمین اس منتقلی کے حکم نامے سے فی الحال محفوظ ہے لیکن مستقبل کے تئیں ان کو بھی خدشات لاحق ہیں۔

  • مزید پڑھیں: اننت ناگ میں آن لائن لینڈ ریکارڈ کے تئیں بیداری پروگرام

ان معاملوں پر پلوامہ کے ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اراضی سرکاری ہے اور اس کی منتقلی پر واویلا کرنے والے غلط بیانی کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف کے 65 ہزار اہلکار تعینات ہیں جن میں بیشتر بٹالین وادی کشمیر میں شہر و دیہات میں سیکڑوں کپموں میں تعینات ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.