ETV Bharat / city

International Women's Day In Kashmir: عالمی یوم خواتین کے موقع پر سرینگر میں تقاریب

دنیا بھر میں 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین منایا جاتا ہے International Women's Day تاکہ خواتین کی کاوشوں اور کامیابیوں کا احترام کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں عالمی یوم خواتین کے موقع پرمتعدد تقاریب اور سمینارز کا اہتمام کیا گیا،تاکہ ان کے مسائل،اہمیت کو اجاگر کیاInternational Women's Day Celebrated In Kashmir جاسکے۔

author img

By

Published : Mar 8, 2022, 6:51 PM IST

international-women's-day-celebrated-in-Kashmir
المی یوم خواتین کے موقع پر سرینگر میں تقاریب

عورتوں کی لا زوال قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرنے اور معاشرے میں انہیں جائز مقام اور مردو کے برابر حقوق دلوانے کے لیے سنہ 1911 سے خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اسی سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا International Women's Day Celebrated In Kashmirگیا۔

عالمی یوم خواتین کے موقع پر سرینگر میں تقاریب
اس دن کی مناسب سے کئی تقاریب اور سمینارز کا انعقاد عمل میں لایا گیا یے،جن میں کہیں پر خواتین کی صلاحیت اور اہمیت کو اجاگر کیا گیا، تو کہیں خواتین کے مسائل ابھارے گئے جبکہ کہیں پر مسافر گاڑیوں میں سفر کے دوران خواتین کے درپیش مشکلات پر بحث و مباحثہ کیا گیا۔ان سب کے بیچ جموں و کشمیر ملک کا ایسا خطہ ہے کہ جہاں خواتین کے معاملات کی شنوائی کے لیے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد قائم ریاستی خواتین کمیشن کو ہی بند کر دیا گیا ،جس کے نتیجے میں صنف نازک کے مسائل کا حل نہیں ہو پا رہا Womens Commission In J&K ہے۔

قومی خاندانی بہبود اور محکمہ صحت National Family Welfare and Health Department کے سروے رپورٹ کےمطابق جموں و کشمیر میں سال 2020-21 کے دوران خواتین کے تئیں تشدد کے معاملات میں 7 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ جموں وکشمیر میں 80 فیصد سے زائد خواتین کسی بھی طرح کی زیادتیوں کے بارے میں سامنے نہیں آرہی ہیں اور یہ شرح پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

جموں و کشمیر میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کے بارے میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں 2020-2019 میں 18 سے 49 برس کے 9.6 فیصد خواتین کو گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں گھریلو تشدد اور جنسی ہراسانیوں کے معاملات زیادہ دیکھے جارہے ہیں۔

تین سال کے اعداد و شمار کے مطابق جموں کے مقابلے کشمیر میں خواتین کے خلاف مختلف جرائم میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ کشمیر میں مجموعی طور پر 1756 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ جموں خطے میں گھریلو تشدد کے 1570 معاملات درج ہوئے ہیں۔

ایسے میں جموں وکشمیر میں خواتین کمیشن کی عدم موجودگی کے باعث گزشتہ تین برس کے دوران قومی کمیشن میں بھی کسی کیس کا حل ممکن نہیں ہو پایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:



عالمی خواتین کے دن کے موقع پر رونما ہوئے وہ واقعات بھی زیر غور لائے گئے جو کہ پہلے وادی کشمیر میں عورتوں کے تئیں دیکھنے کو نہیں مل رہے تھے۔

ایسے میں خواتین کے ساتھ ساتھ طالبات نے اس پر زور دیا کہ اس طرح کے معاملات کی روک تھام کے لیے سماج کے ہر زی حس کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔

اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کی مساوی شمولیت کے بغیر پائیدار ترقی کے ہدف کا حصول ناممکن۔

عورتوں کی لا زوال قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرنے اور معاشرے میں انہیں جائز مقام اور مردو کے برابر حقوق دلوانے کے لیے سنہ 1911 سے خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اسی سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا International Women's Day Celebrated In Kashmirگیا۔

عالمی یوم خواتین کے موقع پر سرینگر میں تقاریب
اس دن کی مناسب سے کئی تقاریب اور سمینارز کا انعقاد عمل میں لایا گیا یے،جن میں کہیں پر خواتین کی صلاحیت اور اہمیت کو اجاگر کیا گیا، تو کہیں خواتین کے مسائل ابھارے گئے جبکہ کہیں پر مسافر گاڑیوں میں سفر کے دوران خواتین کے درپیش مشکلات پر بحث و مباحثہ کیا گیا۔ان سب کے بیچ جموں و کشمیر ملک کا ایسا خطہ ہے کہ جہاں خواتین کے معاملات کی شنوائی کے لیے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد قائم ریاستی خواتین کمیشن کو ہی بند کر دیا گیا ،جس کے نتیجے میں صنف نازک کے مسائل کا حل نہیں ہو پا رہا Womens Commission In J&K ہے۔

قومی خاندانی بہبود اور محکمہ صحت National Family Welfare and Health Department کے سروے رپورٹ کےمطابق جموں و کشمیر میں سال 2020-21 کے دوران خواتین کے تئیں تشدد کے معاملات میں 7 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ جموں وکشمیر میں 80 فیصد سے زائد خواتین کسی بھی طرح کی زیادتیوں کے بارے میں سامنے نہیں آرہی ہیں اور یہ شرح پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

جموں و کشمیر میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کے بارے میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں 2020-2019 میں 18 سے 49 برس کے 9.6 فیصد خواتین کو گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں گھریلو تشدد اور جنسی ہراسانیوں کے معاملات زیادہ دیکھے جارہے ہیں۔

تین سال کے اعداد و شمار کے مطابق جموں کے مقابلے کشمیر میں خواتین کے خلاف مختلف جرائم میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ کشمیر میں مجموعی طور پر 1756 مقدمات درج کیے گئے ہیں جبکہ جموں خطے میں گھریلو تشدد کے 1570 معاملات درج ہوئے ہیں۔

ایسے میں جموں وکشمیر میں خواتین کمیشن کی عدم موجودگی کے باعث گزشتہ تین برس کے دوران قومی کمیشن میں بھی کسی کیس کا حل ممکن نہیں ہو پایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:



عالمی خواتین کے دن کے موقع پر رونما ہوئے وہ واقعات بھی زیر غور لائے گئے جو کہ پہلے وادی کشمیر میں عورتوں کے تئیں دیکھنے کو نہیں مل رہے تھے۔

ایسے میں خواتین کے ساتھ ساتھ طالبات نے اس پر زور دیا کہ اس طرح کے معاملات کی روک تھام کے لیے سماج کے ہر زی حس کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔

اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کی مساوی شمولیت کے بغیر پائیدار ترقی کے ہدف کا حصول ناممکن۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.