دی انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے منگل کے روز کشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کیے جانے اور دھمکائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار صحافیوں کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایف جے نے اپنے بیان میں پانچ کشمیری صحافیوں کو حراست میں لیے جانے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'ان صحافیوں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب پریس کونسل آف انڈیا (پی سی ائی) کی ٹیم وادی میں صحافیوں کے ساتھ ہو رہی زیادتیوں کے دعووں پر رپورٹ تیار کرنے کے لیے وادی آئی تھی'۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری صحافی کس طرح غیر معمولی حالات میں کام کر رہے ہیں۔ چار ماہ قبل صحافیوں کے گھروں پر چھاپا ماری کی گئی تھی۔
آئی جے ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'صحافیوں کو حراست میں لینا کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے آزاد میڈیا کو ہراساں کرنے کا ثبوت ہے۔ یہ کارروائیاں چھوٹے موٹے واقعات نہیں، بلکہ آزاد پریس کو دبانے کی واضح کوششیں ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایف جے سلمان شاہ اور سہیل ڈار کی فوری رہائی اور کشمیر میں صحافیوں کی ہراسانی کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہے'۔
وہیں انڈین جرنلسٹ یونین (آئی جے یو) کی صدر گیت رتھا پاٹھک کا کہنا ہے کہ ' آئی جے یو 8 اکتوبر سے گرفتار صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے اور کشمیر انتظامیہ سے صحافیوں کی ہراساں کیے جانے کے واقعات کی روک تھام کا مطالبہ کرتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر میں آزادانہ صحافت پر حملے کی مزاحمت نہ کی گئی تو ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس کا اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے'۔
مزید پڑھیں: رام بن میں سی آر پی ایف اہلکار کی خودکشی
اُن کا مزید کہنا تھا کہ' انڈین جرنلسٹ یونین تمام صحافیوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ آزادانہ صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کے لیے کشمیر میں صحافیوں پر ہو رہے حملے کے خلاف آواز بلند کریں۔ اسی درمیان گذشتہ دو دنوں میں کشمیر کے گاندربل اور سوپور علاقوں سے دو اور صحافیوں کو حراست میں لیا گیا۔