ETV Bharat / city

PAGD on Hyderpora SIT Report: پی اے جی ڈی نے متنازع حیدپورہ انکاؤنٹر کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا

author img

By

Published : Dec 28, 2021, 9:48 PM IST

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے حیدرپورہ میں 15 نومبر کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے متنازع تصادم پر پولیس کی جانب سے آج دی گئی تفصیلات پر تنقید کرتے ہوئے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن PAGD Wants Judicial Probe in Hyderpora Gunfight نے ایک بار پھر سے جوڈیشل تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

hyderpora-gunfight-pagd-terms-police-claims-cover-up-story-reiterates-judicial-probe
پی اے جی ڈی نے متنازعہ حیدپورہ انکاؤنٹر کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کیا

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے حیدرپورہ میں 15 نومبر کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے متنازع تصادم پر پولیس کی جانب سے دی گئی تفصیلات کی تنقید کرتے ہوئے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نے پھر سے جوڈیشل تحقیقات کرنے کا مطالبہ PAGD on Hyderpora SIT Report کیا ہے۔

پی اے جی ڈی کے ترجمان محمد ہوسف تاریگامی PAGD Spoksperson نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے پریس کانفرنس میں پُرانی کہانی دہرائی ہے۔

غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر پولیس کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ، آئی جی پی کشمیر وجے کمار اور ڈی آئی جی سنٹرل کشمیر سجیت سنگھ نے آج اس متنازع تصادم پر تفصیلی پریس کانفرنس کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے اس واقع کی تحقیقات کی جس میں پایا گیا کہ اس تصادم میں ایک غیر مقامی عسکریت پسند اور اس کا معاون عامر ماگرے ہلاک کیا گیا جبکہ دو شہری الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گُل کراس فائرنگ میں مارے گئے۔

تاہم عامر ماگرے کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا عام شہری تھا اور حیدرپورہ میں جس تجارتی مرکز پر تصادم ہوا وہاں وہ مدثر گُل کے دفتر میں ملازم تھا۔

مزید پڑھیں:SIT Report on Hyderpora Encounter: 'عامر ماگرے عسکریت پسند تھا، ڈاکٹر مدثر کو عسکریت پسند نے ہلاک کیا'


پولیس کی پریس کانفرنس میں تفصیلات پر پی اے جی ڈی نے کہا کہ اس پریس کانفرنس میں دی گئی تفصیل واضح اور شفاف تصویر سامنے پیش نہیں کرتی ہے۔


ان کا کہنا ہے کہ عوام میں سنگین شک و شبہات ہیں کہ حیدرپورہ تصادم آرائی میں ہلاک کیے گئے عام شہریوں کو سکیورٹی فورسز نے کو اپنی ڈھال (ہیومن شیلڈ) کے طور استعمال کیا اور پولیس کی جانب فراہم کی گئی آج کی تفصیلات ایک فرضی کہانی ہے جس سے اصل حقائق کی پردہ پوشی کی گئی۔

پرس بیان میں پی اے جی ڈی نے مزید کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے بلائی گئی آج کی پریس کانفرنس سے نہ ہی لواحقین اور نہ ہی عوام مطمئین ہوں گے۔

پی اے جی ڈی نے جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل تحقیقات سے ہی شک و شبہات دور ہوں گے۔

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے حیدرپورہ میں 15 نومبر کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے متنازع تصادم پر پولیس کی جانب سے دی گئی تفصیلات کی تنقید کرتے ہوئے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نے پھر سے جوڈیشل تحقیقات کرنے کا مطالبہ PAGD on Hyderpora SIT Report کیا ہے۔

پی اے جی ڈی کے ترجمان محمد ہوسف تاریگامی PAGD Spoksperson نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے پریس کانفرنس میں پُرانی کہانی دہرائی ہے۔

غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر پولیس کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ، آئی جی پی کشمیر وجے کمار اور ڈی آئی جی سنٹرل کشمیر سجیت سنگھ نے آج اس متنازع تصادم پر تفصیلی پریس کانفرنس کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے اس واقع کی تحقیقات کی جس میں پایا گیا کہ اس تصادم میں ایک غیر مقامی عسکریت پسند اور اس کا معاون عامر ماگرے ہلاک کیا گیا جبکہ دو شہری الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گُل کراس فائرنگ میں مارے گئے۔

تاہم عامر ماگرے کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا عام شہری تھا اور حیدرپورہ میں جس تجارتی مرکز پر تصادم ہوا وہاں وہ مدثر گُل کے دفتر میں ملازم تھا۔

مزید پڑھیں:SIT Report on Hyderpora Encounter: 'عامر ماگرے عسکریت پسند تھا، ڈاکٹر مدثر کو عسکریت پسند نے ہلاک کیا'


پولیس کی پریس کانفرنس میں تفصیلات پر پی اے جی ڈی نے کہا کہ اس پریس کانفرنس میں دی گئی تفصیل واضح اور شفاف تصویر سامنے پیش نہیں کرتی ہے۔


ان کا کہنا ہے کہ عوام میں سنگین شک و شبہات ہیں کہ حیدرپورہ تصادم آرائی میں ہلاک کیے گئے عام شہریوں کو سکیورٹی فورسز نے کو اپنی ڈھال (ہیومن شیلڈ) کے طور استعمال کیا اور پولیس کی جانب فراہم کی گئی آج کی تفصیلات ایک فرضی کہانی ہے جس سے اصل حقائق کی پردہ پوشی کی گئی۔

پرس بیان میں پی اے جی ڈی نے مزید کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے بلائی گئی آج کی پریس کانفرنس سے نہ ہی لواحقین اور نہ ہی عوام مطمئین ہوں گے۔

پی اے جی ڈی نے جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل تحقیقات سے ہی شک و شبہات دور ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.