ETV Bharat / city

Hyderpora Encounter: اُنیس روز کے بعد بھی حیدرپورہ انکاؤنٹر انکاوئری رپورٹ پیش نہ ہوئی

author img

By

Published : Dec 6, 2021, 5:39 PM IST

گذشتہ ماہ کی 15 تاریخ کو سرینگر کے حیدرپورہ میں مبینہ طور پر تین عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد اگرچہ لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا LG Manoj Sinha نے مجسٹرئیل انکوائریHyderpora Encounter Magisterial Inquiry کرانے کے احکامات دیئے ہیں اور رپورٹ 15 دنوں میں پیش کرنے کی ہدایت دی تھیں۔ تاہم 19 روز گزر جانے کے بعد بھی متنازعہ انکاؤنٹر کی رپورٹ پیش نہ ہوئی۔

فوٹو
فوٹو

گزشتہ مہینے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئے متنازعہ تصادم آرائی کے دوران چار افراد کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کیا تھا۔ لیکن اس متنازعہ انکاؤنٹر کو کشمیری عوام اور سیاست دانوں کی جانب سے احتجاج کے پیش نظر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے معاملے کی مجسٹرئیل انکوائری Magisterial Inquiry کر کے دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن آج جانچ کے حکم کا انیسواں دن ہے اور رپورٹ ابھی تک پیش نہیں ہوئی۔

جموں وکشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو نام نہ بتانے کی شرت پر بتایا کہ "گزشتہ مہینے کی 15 تاریخ کو حیدر پورہ علاقے میں تصادم آرائی Hyderpora Encounter کے دوران پولیس نے پہلے دعوی کیا تھا کہ چار عسکرت پسند ہلاک Four Militants Killed In Hyderpora Encounter ہوئے ہے۔

لیکن ہلاک شدہ اہلکاروں کے اہلخانہ نے احتجاج کیا کہ مارے گیے نوجوں عام شہر ہے جس کے بعد پولیس نے دعوی کیا ہلاک شدہ افراد میں تین عام شہری ہیں۔ جس کے پیش نظر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جانچ کا حکم دیا تھا۔

اگرچہ عوامی احتجاج کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے ان میں سے دو افراد کی جسد خاکی کو اُن کے لواحقین کو بعد میں سپرد کر کی تھیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ جانچ کی رپورٹ تقریباً تیار ہے اور جلد ہی پیش کی جائے گی۔ جانچ غیر جانبدارانہ Neutral report ہوئی ہے اور اُمید ہے کہ ہلاک شدہ افراد کے رشتہ داروں کو مطمئین کر پائے گی۔ اس سے مزید میں آپ کو اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتا۔'

وہیں ہلاک شدہ افراد کے رشتہ دار اگرچہ انتظامیہ کی جانچ سے اُمید لگائے بیٹھے ہیں اور انصاف کی اُمید کر رہے ہیں۔

سرینگر کے برزلال کے رہنے والے مرحوم محمد الطاف بٹ اور راولپورہ کے رہنے والے مرحوم ڈاکٹر مدثر گلُ کے رشتہ داروں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ملا جلا ردعمل ظاہر کیا۔

محمد الطاف بٹ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ 'اُن کی اہلیہ کو ایک بار انتظامیہ نے بیان کے لیے طلب کیا تھا۔ چوکہ وہ عدت میں تھی تو اُن کے برادر نسبتی گئے۔ تاہم اُن کا بیان درج نہیں کیا گیا، وہ آفسیر بٹ کی اہلیہ کی خود حاضری چاہتے تھے۔ اس کے بعد کچھ بھی پوچھا نہیں گیا۔'

اُن کا مزید کہنا ہے کہ'ہم انصاف کی اُمید کرتے ہیں۔ہو سکتا ہے کہ دیگر افراد کے بیانات لیے گئے ہوں۔اب دیکھتے ہیںرپورٹ کیا کہتی ہے اس حوالے سے۔'

مزید پڑھیں:Hyderpora Encounter : عامر کے اہل خانہ نے لاش کے لیے گورنر سے کی گزارش



وہیں گلُ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ 'ہم کو طلب کیا گیا لیکن کچھ خاص پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔ مدثر کے والد نے عدالتی جانچ Judicial inquiry کا مطالبہ کیا تھا۔ میجسٹریٹ جانچ سے زیادہ اُمید نہیں ہے۔ تاہم کچھ بھی ہو سکتا ہے۔"

اُن کا مزید کہنا ہے کہ 'ہم انصاف کی ہی اُمید کرتے ہیں۔ کیا پتہ لیفٹیننٹ گورنر کی معاملے میں مداخلت کی وجہ سے غیر جانبدارانہ رپورٹ پیش ہو۔"

گزشتہ مہینے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئے متنازعہ تصادم آرائی کے دوران چار افراد کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کیا تھا۔ لیکن اس متنازعہ انکاؤنٹر کو کشمیری عوام اور سیاست دانوں کی جانب سے احتجاج کے پیش نظر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے معاملے کی مجسٹرئیل انکوائری Magisterial Inquiry کر کے دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن آج جانچ کے حکم کا انیسواں دن ہے اور رپورٹ ابھی تک پیش نہیں ہوئی۔

جموں وکشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو نام نہ بتانے کی شرت پر بتایا کہ "گزشتہ مہینے کی 15 تاریخ کو حیدر پورہ علاقے میں تصادم آرائی Hyderpora Encounter کے دوران پولیس نے پہلے دعوی کیا تھا کہ چار عسکرت پسند ہلاک Four Militants Killed In Hyderpora Encounter ہوئے ہے۔

لیکن ہلاک شدہ اہلکاروں کے اہلخانہ نے احتجاج کیا کہ مارے گیے نوجوں عام شہر ہے جس کے بعد پولیس نے دعوی کیا ہلاک شدہ افراد میں تین عام شہری ہیں۔ جس کے پیش نظر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جانچ کا حکم دیا تھا۔

اگرچہ عوامی احتجاج کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے ان میں سے دو افراد کی جسد خاکی کو اُن کے لواحقین کو بعد میں سپرد کر کی تھیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ جانچ کی رپورٹ تقریباً تیار ہے اور جلد ہی پیش کی جائے گی۔ جانچ غیر جانبدارانہ Neutral report ہوئی ہے اور اُمید ہے کہ ہلاک شدہ افراد کے رشتہ داروں کو مطمئین کر پائے گی۔ اس سے مزید میں آپ کو اس وقت کچھ نہیں کہہ سکتا۔'

وہیں ہلاک شدہ افراد کے رشتہ دار اگرچہ انتظامیہ کی جانچ سے اُمید لگائے بیٹھے ہیں اور انصاف کی اُمید کر رہے ہیں۔

سرینگر کے برزلال کے رہنے والے مرحوم محمد الطاف بٹ اور راولپورہ کے رہنے والے مرحوم ڈاکٹر مدثر گلُ کے رشتہ داروں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ملا جلا ردعمل ظاہر کیا۔

محمد الطاف بٹ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ 'اُن کی اہلیہ کو ایک بار انتظامیہ نے بیان کے لیے طلب کیا تھا۔ چوکہ وہ عدت میں تھی تو اُن کے برادر نسبتی گئے۔ تاہم اُن کا بیان درج نہیں کیا گیا، وہ آفسیر بٹ کی اہلیہ کی خود حاضری چاہتے تھے۔ اس کے بعد کچھ بھی پوچھا نہیں گیا۔'

اُن کا مزید کہنا ہے کہ'ہم انصاف کی اُمید کرتے ہیں۔ہو سکتا ہے کہ دیگر افراد کے بیانات لیے گئے ہوں۔اب دیکھتے ہیںرپورٹ کیا کہتی ہے اس حوالے سے۔'

مزید پڑھیں:Hyderpora Encounter : عامر کے اہل خانہ نے لاش کے لیے گورنر سے کی گزارش



وہیں گلُ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ 'ہم کو طلب کیا گیا لیکن کچھ خاص پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔ مدثر کے والد نے عدالتی جانچ Judicial inquiry کا مطالبہ کیا تھا۔ میجسٹریٹ جانچ سے زیادہ اُمید نہیں ہے۔ تاہم کچھ بھی ہو سکتا ہے۔"

اُن کا مزید کہنا ہے کہ 'ہم انصاف کی ہی اُمید کرتے ہیں۔ کیا پتہ لیفٹیننٹ گورنر کی معاملے میں مداخلت کی وجہ سے غیر جانبدارانہ رپورٹ پیش ہو۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.