تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکو مت سرینگر کے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹHari Singh High Street میں آج دوپہر مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی فروسز پر حملہ Grenade attack in Srinager کیا گیا۔
یہ ہتھ گولہ پولیس اور نیم فوجی سی آر پی ایف کی پارٹی کی جانب پھیکا گیا تھا جو یوم جمہوریہ کے پیش نظر علاقے میں اضافی تعداد میں تعینات تھے۔ گرینینڈ حملے کے بعد وہاں ایک پولیس کی بلٹ پروف گاڑی دیکھی گئی جس کا ایک ٹائر ناکارہ ہوگیا تھا۔ باور کیا جاتا ہے کہ یہ ٹائر دھماکے سے منتشر ہونے والے آہنی ریزوں کے لگنے سے فلیٹ ہوگیا تھا۔
تصدیق طلب اطلاعات کے مطابق دھماکے میں پولیس کے انسداد رشوت ستانی بیورو یا اے سی بی کا ایک انسپکٹر تنویر حسین ساکن بڈگام بھی زخمی ہوا ہے۔
یہ دھماکہ دوپہر کو ہوا جب اس علاقے میں یوم جمہوریہ کے پیش نظر سکیورٹی کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں چھہ عام شہری زخمی ہوگئے ہیں جن میں ضلع بڈگام کی ایک خاتون عصمت اور چھتہ بل سرینگر کا ایک شخص محمد شفیع بٹ اور ان کی اہلیہ تنویرہ شامل ہیں۔
زخمیوں میں نوا بازار کے ڈاکٹر تعظیم کی اہلیہ نصرت، خانیار کے ظہور احمد لون اور آسام کے غیاث الدین شامل ہیں۔
زخمیوں کو علاج کیلئے مقامی اسٹیٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق ان کا علاج جاری ہے۔ سبھی زخمیوں کو ٹانگوں اور پیٹ کے ارد گرد آہنی ریزے لگے ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے اس پورے علاقے کو اپنے محاصرے میں لیا ہے اور راہ گیروں اور ملحقہ مکانوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔
یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب سرینگر کے امر سنگھ کلب گراؤنڈس میں ہورہی ہے جہاں سیکیورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے ہیں۔
ہم آپ کو بتادیں کہ سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں یوم جمہوریہ کی تقاریب منانے کے سلسلے میں سکیورٹی فورسز نے نگرانی بڑھا دی ہے اور گزشتہ ایک ہفتے سے سرینگر شہر میں تلاشی کارروائیاں جاری تھی جبکہ سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا تھا۔