جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصرالاسلام نے اپنے ایک بیان میں لوگوں سے کہا ہے کہ صدقہ فطر 15رمضان المبارک سے پہلے پہلے ادا کریں ’’تاکہ غریب، مسکین اور نادار لوگوں کی بر وقت مدد کی جا سکے۔‘‘ وہیں عالمی وبا کے پیش نظر ان کنبوں کی بھی کس حد تک مالی مدد فراہم کی جا سکے جو گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے زائد عرصے سے لاک ڈؤان کے دوران مالی تنگ سے جوجھ رہے ہیں۔
مفتی ناصرالاسلام نے اعلان کیا کہ شہر سرینگر اور دیگر مضافاتی علاقوں کے لیے صدقہ فطر فی کس 55 روپے مقرر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ صدقہ فطر نوزائد بچے سے لےکر ہر بالغ، عمر رسیدہ اور ہر آزاد شخص پر واجب ہے۔
ادھر بعض علماء کرام اور مفتیان کرام نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عیدالفطر سادگی کے ساتھ منائیں۔
ائمہ مساجد اور علماء دین نے عوام سے نئے ملبوسات و دیگر ساز وسامان خریدنے کی غرض سے بازاروں کا رخ کرنے سے اجتناب کرنے کی اپیل کی ہے۔ وہیں انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ رمضان المبارک کے ان متبرک ایام کے دوران اپنے آس پڑوس کے اُن مفلوق الحال اور کمزور طبقوں کا خاص خیال رکھیں جو اس وقت دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں۔