مقامی لوگوں کے مطابق 2017میں 6.5کلو میٹر زیڈ مور ٹنل کی تعمیر کے دوران زوردار بلاسٹنگ کی گئی۔ جس کے نتیجے مقامی بستی کے رہائشی مکانوں میں دراڑیں پڑگئیں ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا روزگار سیاحت اور امرناتھ یاترا سے وابستہ ہے اور گذشتہ دو سالوں سے روزگار کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہو پا رہا ہے۔ غربت کی وجہ سے وہ ان مکانوں کی کوئی مرمت بھی نہیں کرا سکتے۔ تاہم معاملہ ضلع انتظامیہ گاندربل کی نوٹس میں لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کنگن حکیم تنویر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں محکمہ مال، این ایچ آئی ڈی سی ایل، آر اینڈ بی اور سی ای او سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران شامل تھے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے بستی کا دورہ کرکے بلاسٹنگ سے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیکر ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کو ایک رپورٹ پیش کی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ چار سال بیت گئے لیکن آج تک ان کو معاوضہ نہیں دیا گیا، جب کہ ہم نے کئی بار اعلی حکام کے نوٹس میں بھی لایا مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں :
سرحد پر گولہ باری سے مکانات کو بھاری نقصان پہنچا
انہوں نےضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جوتسنا اور گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ معاملہ کے تحت معاوضہ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنے رہائشی مکانوں کی مرمت کرسکیں۔