وادی کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ ضلع گاندربل میں سیب اتارنے کا سیزن زوروں پر ہے، کاشتکار سیب کی پیکنگ میں مصروف ہیں۔کیونکہ خطہ کے مختلف علاقوں سمیت کئی ریاستوں کے اضلاع سیب بھیجے جاتے ہیں۔
تاہم گذشتہ دوسالوں سے سیب کی پیداورا میں کمی کے باعث سیب سے جڑے کاشتکار مایوس ہیں۔
گرچہ رواں برس سیب کی پیداور اچھی ہے ۔لیکن کاشتکارسیب کو کیڑوں اور دیگر انفیکشن سے بچانے کی جد و جہد کر ہے ہیں۔
ان کاشتکاروں نے الزام لگایا کہ جراثیم کش ادویات سے متعلق ڈیلروں کے خلاف متعدد دفعہ حکام کو شکایات درج کرانے کے باوجود اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
گاندربل کے مختلف علاقوں سے وابستہ باغ مالکان کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سال سے مسلسل سیب کی فصل کم ہورہی ہے، کیونکہ چاروں طراف نقلی ادویات کی بھر مار ہے، جس پر حکام کو قاب پانے کی ضرورت ہے ۔
لیکن متعلقہ محکمہ بھی اب ایسے ڈیلران کو نقلی ادویات تقسیم کرنے میں یا تو کھلی چھوٹ دے رہے ہیں یا تو پھر ان پر لگام کسنے سے اس وجہ سے ناکام ہیں کیو نکہ انہیں ایسالگتا ہے کہ اس پیشے سے وابستہ افراد اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہیں۔۔
اس سلسلے میں متعلقہ محکمے کے آفیسر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مشاہدے میں یہ باتیں سامنے آرہی ہیں۔
مزید پڑھیں:
سوپور: مناسب قیمت نہ ملنے کے سبب سیب کے تاجرین پریشان
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم کاشتکاروں کے پاس جاتے نہیں ہیں، بلکہ ہم مسلسل ان سےرابطے میں ہے اور امید کرتے ہیں کہ اس سال پیدوار میں تقریباً دس فیصد اضافہ ہوگا۔