انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر Anjuman Awqaf Jamia Masjid Srinagar نے اس بات پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے کہ اسلامی دعوت و تبلیغ کا سر چشمہ تاریخی اور مرکزی جامع مسجد سرینگر کا منبر و محراب بدستور آج بھی خاموش رکھا گیا جبکہ آج میر واعظ مولوی فاروق کی نظر بندی Detention of Mirwaiz Mohammad Umar Farooq کے ڈھائی سال مکمل ہو رہے ہیں۔ حکام کا یہ آمرانہ رویہ وادی کے لوگوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ اور بے چینی کا باعث ہے۔
انجمن نے کہا کہ آج مسلسل 27واں جمعة المبارک بھی حکام نے جامع مسجد میں لوگوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی 27th Jumah Jamia masjid Closed For Friday Prayers جو مذہبی حقوق میں سراسر مداخلت اور حق و انصاف کی بیخ کنی کے مترادف ہے اور اس سے مسلمانوں کے جذبات بری طرح مجروح ہو رہے ہیں۔ انجمن نے کہا کہ نماز جمعہ اور میر واعظ کی رہائی کی اجازت دینے کے لیے حکام سے بارہا اپیلوں کے باوجود، جامع مسجد کی زبردستی بندش اور میر واعظ کشمیر کی مسلسل نظر بندی جموں و کشمیر کے حکمرانوں کی متعصبانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے، جو انسانیت اور انصاف سے عاری ہے.
مزید پڑھیں:Jamia Masjid Closed For Friday Prayers: چھبیسویں جمعہ بھی جامع مسجد سرینگر کے محراب خاموش
انجمن نے جموں و کشمیر کے حکام سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا ہے کہ جامع مسجد سری نگر میں جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے اور میر واعظ کشمیر کو رہا کیا جائے تاکہ جامع مسجد میں ایک بار پھر نماز جمعہ ادا کر سکتے ہے۔