ETV Bharat / city

ترال: لفٹ اریگیشن اسکیم کب مکمل ہوگی؟

وادی کشمیر میں ایک طرف بارش میں کمی کی وجہ سے یہاں کے کسانوں اور باغ مالکان میں تشویش پائی جا رہی ہے وہیں، جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں ایک چالیس سال پرانی لفٹ اریگیشن اسکیم کے مکمل نہ ہونے سے کاشت کار و باغ مالکان، محکمہ آبپاشی سے نالاں ہیں۔ محکمے کے خلاف احتجاج کر رہے کاشت کار یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر کار یہ اسکیم کب مکمل ہوگی۔

ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم
ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم
author img

By

Published : Jul 9, 2021, 6:18 PM IST

مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم متعلقہ حکام اور ٹھیکیداروں کے لیے سونے کے انڈے دینے والی مرغی ثابت ہو رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں کے درجنوں دیہات جن میں ہاری، پنگلش، سیموہ، رٹھسونہ، بوچھو، بوچھو بالا، ہفو ،چھان کتار اور شالہ درمن دیہات کی ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی صداے احتجاج پر مجبور ہیں۔

پنگلش ترال کے رہنے والے غلام حسن ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نہ جانے کیوں یہ ہاری ترال لفٹ، اریگیشن اسکیم مکمل نہیں ہو رہی ہے، حالانکہ اس سال، تو مئی کے اواخر تک اسکیم کو مکمل کرنے کا ڈھنڈورا پیٹا گیا ،لیکن جولائی تک یہ اسکیم مکمل نہیں کی جا رہی ہے۔

عوامی شکایات کے بعد ترال میں انتظامیہ بھی اس حوالے سے متحرک ہوتی نظر آ رہی ہے اور گزشتہ روز ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے متعلقہ حکام کے ہمراہ لفٹ اریگیشن اسکیم کا جائزہ لیا اور اس حوالے سے تفصیلات حاصل کئے۔

ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم کب ہو گی مکمل

وہیں، ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نے بتایا اس حوالے سے حکام نے مزید پمپ چالو کیے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے باغ مالکان کو خوش خبری ملے گی

انہوں نے اعتراف کیا کہ اس سکیم کے مکمل چالو ہونے سے آراضی کا ایک بڑا حصہ سیراب ہو سکتا ہے۔

بہرحال الزامات اور جوابی الزامات کے بیچ ترال کے لوگ اس دن کا انتظار کر رہے ہیں کہ کب سال 1981 میں شروع کی گئی یہ اسکیم مکمل ہو گئی

واضح رہے کہ اس اسکیم کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعلیٰ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے کیا تھا۔

مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم متعلقہ حکام اور ٹھیکیداروں کے لیے سونے کے انڈے دینے والی مرغی ثابت ہو رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں کے درجنوں دیہات جن میں ہاری، پنگلش، سیموہ، رٹھسونہ، بوچھو، بوچھو بالا، ہفو ،چھان کتار اور شالہ درمن دیہات کی ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی صداے احتجاج پر مجبور ہیں۔

پنگلش ترال کے رہنے والے غلام حسن ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نہ جانے کیوں یہ ہاری ترال لفٹ، اریگیشن اسکیم مکمل نہیں ہو رہی ہے، حالانکہ اس سال، تو مئی کے اواخر تک اسکیم کو مکمل کرنے کا ڈھنڈورا پیٹا گیا ،لیکن جولائی تک یہ اسکیم مکمل نہیں کی جا رہی ہے۔

عوامی شکایات کے بعد ترال میں انتظامیہ بھی اس حوالے سے متحرک ہوتی نظر آ رہی ہے اور گزشتہ روز ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے متعلقہ حکام کے ہمراہ لفٹ اریگیشن اسکیم کا جائزہ لیا اور اس حوالے سے تفصیلات حاصل کئے۔

ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم کب ہو گی مکمل

وہیں، ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نے بتایا اس حوالے سے حکام نے مزید پمپ چالو کیے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے باغ مالکان کو خوش خبری ملے گی

انہوں نے اعتراف کیا کہ اس سکیم کے مکمل چالو ہونے سے آراضی کا ایک بڑا حصہ سیراب ہو سکتا ہے۔

بہرحال الزامات اور جوابی الزامات کے بیچ ترال کے لوگ اس دن کا انتظار کر رہے ہیں کہ کب سال 1981 میں شروع کی گئی یہ اسکیم مکمل ہو گئی

واضح رہے کہ اس اسکیم کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعلیٰ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.