مسافروں کا کہنا ہے کہ پروازوں کے منسوخ ہونے کے بارے میں انھیں پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی، بلکہ وہ ایئرپورٹ آئے تو انھیں پروازوں کے منسوخ ہونے کا پتہ چلا۔
چند مسافروں نے بتایا کہ پہلے جب برفباری ہوتی تھی، یہاں آمد و رفت کے لیے گاڑیاں موجود ہوتی تھیں، بلکہ برف ہٹانے کے لیے مشینیں موجود ہوا کرتی تھیں، لیکن اس بار ایسا کچھ نہیں ہو رہا ہے، اس لیے ان کے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
واضح رہیں، برف باری کی وجہ سے وادی میں معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے اور کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی میں بھی خلل پڑا ہے۔
وادی کشمیر کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ اب میدانی علاقوں میں بھی دیر رات سے بھاری برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
انتظامیہ کی جانکاری کے مطابق برف باری کے سبب جموں سرینگر قومی شاہراہ کو آمد رفت لے لیے بند کر دیا گیا اور سرینگر ائیرپورٹ سے جانے والی پروازوں کو بھی منسوخ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وادی کشمیر کو جموں خطے سے ملانے والی سرینگر جموں قومی شاہراہ کے علاوہ مغل روڈ، پیر کی گلی پر تازہ برفباری اور بارشوں کے باعث شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کے لیے بند کردیا گیا۔
جموں و کشمیر کے بالائی علاقے ٹنگڈار، کرنا، گریز ، پہلگام، گلمرگ میں بھی برف باری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی درج کی گئی ہے۔
گلمرگ میں اب تک تقریباً 2 فُٹ برف جمع ہواہے جبکہ قریبی افروٹ پہاڑی اور اس سے منسلک دیگر چھوٹی پہاڑیوں پر 2 فُٹ سے زیادہ برفباری ہوئی ہے۔