یہ لوگ دوسرے مشاغل کی بہ نسبت مچھلیوں کے شکار کو کافی ترجیح دیتے ہیں۔
اور یہ کھیل کود، کچن، گارڈنگ، کتابیں پڑھنے اور سیرو تفریح پر جانے وغیرہ شوق کی بہ نسبت شہر سرینگر میں زیادہ پروان چڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔
آج کل شہر آفاق جھیل ڈل، دریائے جہلم اور ارد گرد رہنے والے افراد فرصت کے لمحات میں لوگ شوقیہ طور پر مچھلیاں پکڑتے نظر آ رہے ہیں۔
مچھلیوں کے شکار کا ساز و سامان بیچنے والے حفیظ اللہ قریشی کا کہنا ہے کہ واقعی اس مشغلے کی طرف آئے دن لوگ مائل ہورہے ہیں جو ایک اچھی بات ہے، تاہم شوقیہ طور سے مچھلیاں پکڑنے والے لوگوں کے پاس محکمہ فشریز کی طرف سے قانونی طور پر مچھلیاں پکڑنے کے لئے پرمٹ نہیں ہے جو سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا اس طرح کا شوق رکھنے والوں کے پاس مچھلیاں پکڑنے کے لیے باضابطہ طور سے اجازت نامہ ہونا چاہیے تبھی جاکر اس مشغلے کو مزید پروان چڑھایا جاسکتا ہے۔