میڈیا رپورٹس کے مطابق رہا کردہ خواتین میں سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن ثریا متو اور دختر صفیہ عبداللہ بھی شامل ہیں۔
بتا دیں کہ گزشتہ روز سرینگر میں خواتین کا ایک گروپ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہا تھا، فاروق عبداللہ کی ہمشیرہ اور بیٹی اس گروپ کو لیڈ کر رہی تھیں۔
احتجاج کے دوران تقریباً 13 خواتین کو حراست میں لے کر انہیں سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔
فاروق عبداللہ کی بیٹی اور بہن کو حراست میں لینے کے بعد نیشنل کانفرنس کے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس معاملے کی سخت مذمت کی تھی۔
فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی رہا - امتناعی احکامات کی خلاف ورزی
جموں و کشمیر پولیس نے آج کئی خواتین سماجی کارکنان کو رہا کیا ہے۔ ان خواتین کو گزشتہ روز امن میں رخنہ ڈالنے اور امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رہا کردہ خواتین میں سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن ثریا متو اور دختر صفیہ عبداللہ بھی شامل ہیں۔
بتا دیں کہ گزشتہ روز سرینگر میں خواتین کا ایک گروپ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہا تھا، فاروق عبداللہ کی ہمشیرہ اور بیٹی اس گروپ کو لیڈ کر رہی تھیں۔
احتجاج کے دوران تقریباً 13 خواتین کو حراست میں لے کر انہیں سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔
فاروق عبداللہ کی بیٹی اور بہن کو حراست میں لینے کے بعد نیشنل کانفرنس کے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس معاملے کی سخت مذمت کی تھی۔