نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ ہفتہ کو "صحت کے مسائل" کی وجہ سے جموں اور کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
بتایاجارہا ہےکہ فاروق عبداللہ کو پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سرینگر کی عدالت میں طلب کیا تھا، عبداللہ کے وکیل اشتیاق احمد خان نے کہا کہ این سی کے سربراہ صحت کے مسائل کی وجہ سے عدالت میں حاضری کے قابل نہیں ہیں۔جج نے خان سے کہا کہ عبداللہ کو اگلی سماعت کی تاریخ پر عدالت میں حاضر ہونا چاہیے، جو 26 ستمبر کو درج ہے۔
وکیل نے یقین دلایا کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اس سماعت کے دوران عدلت میں موجود ہونگے، عدالت نے 23 جولائی کو عبداللہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے جے کے سی اے منی لانڈرنگ کیس میں ان کے اور دیگر کے خلاف دائر شکایت پر سمن جاری کیا تھا۔اس معاملے میں ایجنسی کی جانب سے سرینگر سے رکن پارلیمان عبداللہ سے کئی بار پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
وہ 2001 سے 2012 تک جے کے سی اے کے صدر رہے، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور ای ڈی کے ذریعہ 2004 اور 2009 کے درمیان مبینہ مالی بدعنوانی کے بارے میں "اسکام" کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ای ڈی نے اس معاملے میں پہلے ہی 21 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
اس میں عبداللہ کے 11.86 کروڑ روپے کے غیر منقولہ اثاثے شامل ہیں۔ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ اس کی اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ احسن احمد مرزا (سابق خزانچی، جے کے سی اے) نے جے کے سی اے کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ مل کر 51.90 کروڑ روپے کے جے کے سی اے کے فنڈز کا غلط استعمال کیا اور جرائم کی رقم کو حل کرنے کے لیے استعمال کیا۔
ایجنسی نے سری نگر کے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس کی بنیاد پر جے کے سی اے کے عہدیداروں کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی، بعد میں ہائی کورٹ کی ہدایت پر کیس سی بی آئی کو منتقل کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں:جے کے سی اے بدعنوانی معاملہ: فاروق عبداللہ سے دوبارہ پوچھ گچھ
سی بی آئی نے جے کے سی اے کے سابق عہدیداروں کے خلاف 43.69 کروڑ روپے کے فنڈز کے غلط استعمال کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔