ETV Bharat / city

Interview With Nutritionist Rakia Koul انسانی جسم میں معیاری اور متوازن غذا کی اہمیت

غذائیت انسان کی صحت اور نشونما کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بہتر نشونما، صحت اور مدافعتی نظام کے لیے متوازن غذا کافی اہم ہے۔ ایسے میں ایک صحت مند غذا ان تمام اجزا کا مجموعہ ہے جن کی ضرورت ہمارے جسم کو ہوتی ہے لیکن ان اجزا میں کسی کی کمی یا زیادتی سے صحت پر ناکارہ اور مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ وہیں کئی ساری بیماریاں زیادہ یا کم کھانے سے بھی پیدا ہوتی ہیں۔

انسانی جسم میں معیاری اور متوازن غذا کی اہمیت
انسانی جسم میں معیاری اور متوازن غذا کی اہمیت
author img

By

Published : Sep 23, 2022, 3:48 PM IST

Updated : Sep 27, 2022, 4:56 PM IST

سرینگر: انسانی جسم میں معیاری اور متوازن غذا کی اہمیت کے موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران ماہر غذائیت راکیہ کول نے کہا کہ ہماری روزمرہ کی خوراک انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعے جسم کو وہ تمام اجزاء مہیا ہوتے ہیں جو اچھی صحت کے لیے ناگزیر ہیں ۔مقوی غذا ہی بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت دیتی ہے اور جسمانی کارکردگی کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتی ہے۔

ماہر غذائیت راکیہ کول سے خاص گفتگو

انہوں نے کہا کہ متوازن غذا سے ہی جسم کو مناسب مقدار میں ضروری اجزا فراہم کر سکتی ہے تاہم وہ غذا اضافی کیلوریز سے پاک ہو اور ایسے طریقے سے پکائیں گئی ہو جوکہ اس میں موجود اجزاء محفوظ رہیں اور وہ نظام ہضم کو درہم برہم نہ کریں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ متوازن غذا میں موجود اجزاء میں سے کسی کی کمی یا زیادتی سے صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ایسے میں متوازن غذا نہ ملنے سے انسان میں کئی بیماری پیدا ہوسکتی ہیں وہیں بچوں میں بہتر نشونما نہیں ہوتی ہیں۔ ایسے میں اگر بے ڈھنگ طریقے سے غذا کھائی جائے اور ضرورت سے زیادہ اجزاء کا استعمال کیا جائے تو موٹاپے اور دیگر بیماریاں انسان پر حاوی ہوجاتی ہے۔ایسے میں اعتدال اور ضرورت کے حساب سے ہی غذا کھانا چاہیئے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈائٹیشن راکیہ کول نے کہا کہ ہر جنس اور ہر عمر میں بڑھتے موٹاپے اور غذا کا آپس میں بڑا تعلق ہے۔ دور جدید میں دستیاب تمام سہولیت موجود ہونے سے جہاں انسان کی جسمانی سرگرمیاں نہایت ہی کم ہوئیں ہیں۔وہیں اکثر لوگ جسمانی ورزش اور دیگر سرگرمیوں سے دور بھاگ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ کھانا ایک ایسا مسئلہ ہے جو خطرناک ہے اور اس میں اضافہ بھی ہورہا ہے ،دنیا بھر میں ایک عشاریہ نو ارب سے زائد افراد موٹاپے سے متاثر ہیں اور آئے روز اس میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ ملک کی باقی ریاستوں اور یوٹیز میں جموں وکشمیر بھی موٹاپے وغیر بیماریوں سے پیچھے نہیں ہیں۔ یہاں بھی موٹاپا اور جسمانی وزن بڑھنے کے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ اس صورتحال کے بیچ نہ صرف جسمانی ورزش، کھیل کود پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے بلکہ روزمرہ کھانے والی غذا پر بھی بے حد دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتے وزن اور موٹاپے سے بچا جاسکے ۔

چاول کھانے اور بڑھتے موٹاپے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ماہر غذائیت نے کہا کہ ایسی کو کوئی تحقیق ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے جس سے یہ کہا جائے کہ چاول کھانا موٹاپے کی اہم وجہ ہے۔ اس میں کوئی بھی صداقت نہیں ہے کہ چاول کھانے کے طور استعمال کرنے سے موٹاپا بڑھ جاتا ہے۔تاہم اعتدال میں لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ہر کوئی وہ غذا جو بے ڈھنگ یا بغیر اعتدال میں کھائی جائی۔ بالآخر صحت پر ناکارہ اور مضر اثرات ہی ڈالتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدید دور میں انسان کے رہن سہن کے ساتھ کھانا پینے میں تبدیلی آئی ہے ۔ہماری نوجوان نسل زیادہ تر فاسٹ فوڈ کو پسند کرتی ہے جو وقتی طور پر لطف تو دیتی ہے لیکن آہستہ آہستہ یہ ہمارے جگر اور معدے کو ناکارہ بنا دیتی ہے۔ایسے میں فاسٹ فوڈ کے بجائے گھریلو مقوی غذا ہی صحت کے لیے مفید اور کارگر ہے۔

راکیہ کول نے کہا کہ ذرا سی احتیاط اور بہتر غذا کا انتخاب ہمارے لیے صحت اور تندرستی کا ضامن بن سکتا ہے ۔غیر معیاری اور ناقص خوراک کا استعمال ،عدم صفائی اور غیر صحت مندانہ طرز عمل کا مظاہرہ ہمیں بیماریوں کے نرغے میں پھنساتا ہے۔ علاج و معالجہ پر خرچ کرنے کے بجائے صحت کو قائم رکھنے کی تدابیر اور تراکیب پر عمل پیرا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: Protein Essential for Diabetes Control ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے پروٹین لینا ضروری

سرینگر: انسانی جسم میں معیاری اور متوازن غذا کی اہمیت کے موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران ماہر غذائیت راکیہ کول نے کہا کہ ہماری روزمرہ کی خوراک انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس کے ذریعے جسم کو وہ تمام اجزاء مہیا ہوتے ہیں جو اچھی صحت کے لیے ناگزیر ہیں ۔مقوی غذا ہی بیماریوں سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت دیتی ہے اور جسمانی کارکردگی کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتی ہے۔

ماہر غذائیت راکیہ کول سے خاص گفتگو

انہوں نے کہا کہ متوازن غذا سے ہی جسم کو مناسب مقدار میں ضروری اجزا فراہم کر سکتی ہے تاہم وہ غذا اضافی کیلوریز سے پاک ہو اور ایسے طریقے سے پکائیں گئی ہو جوکہ اس میں موجود اجزاء محفوظ رہیں اور وہ نظام ہضم کو درہم برہم نہ کریں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ متوازن غذا میں موجود اجزاء میں سے کسی کی کمی یا زیادتی سے صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ایسے میں متوازن غذا نہ ملنے سے انسان میں کئی بیماری پیدا ہوسکتی ہیں وہیں بچوں میں بہتر نشونما نہیں ہوتی ہیں۔ ایسے میں اگر بے ڈھنگ طریقے سے غذا کھائی جائے اور ضرورت سے زیادہ اجزاء کا استعمال کیا جائے تو موٹاپے اور دیگر بیماریاں انسان پر حاوی ہوجاتی ہے۔ایسے میں اعتدال اور ضرورت کے حساب سے ہی غذا کھانا چاہیئے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈائٹیشن راکیہ کول نے کہا کہ ہر جنس اور ہر عمر میں بڑھتے موٹاپے اور غذا کا آپس میں بڑا تعلق ہے۔ دور جدید میں دستیاب تمام سہولیت موجود ہونے سے جہاں انسان کی جسمانی سرگرمیاں نہایت ہی کم ہوئیں ہیں۔وہیں اکثر لوگ جسمانی ورزش اور دیگر سرگرمیوں سے دور بھاگ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ کھانا ایک ایسا مسئلہ ہے جو خطرناک ہے اور اس میں اضافہ بھی ہورہا ہے ،دنیا بھر میں ایک عشاریہ نو ارب سے زائد افراد موٹاپے سے متاثر ہیں اور آئے روز اس میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ ملک کی باقی ریاستوں اور یوٹیز میں جموں وکشمیر بھی موٹاپے وغیر بیماریوں سے پیچھے نہیں ہیں۔ یہاں بھی موٹاپا اور جسمانی وزن بڑھنے کے معاملات سامنے آرہے ہیں۔ اس صورتحال کے بیچ نہ صرف جسمانی ورزش، کھیل کود پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے بلکہ روزمرہ کھانے والی غذا پر بھی بے حد دھیان دینے کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتے وزن اور موٹاپے سے بچا جاسکے ۔

چاول کھانے اور بڑھتے موٹاپے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ماہر غذائیت نے کہا کہ ایسی کو کوئی تحقیق ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے جس سے یہ کہا جائے کہ چاول کھانا موٹاپے کی اہم وجہ ہے۔ اس میں کوئی بھی صداقت نہیں ہے کہ چاول کھانے کے طور استعمال کرنے سے موٹاپا بڑھ جاتا ہے۔تاہم اعتدال میں لینے کی ضرورت ہے کیونکہ ہر کوئی وہ غذا جو بے ڈھنگ یا بغیر اعتدال میں کھائی جائی۔ بالآخر صحت پر ناکارہ اور مضر اثرات ہی ڈالتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدید دور میں انسان کے رہن سہن کے ساتھ کھانا پینے میں تبدیلی آئی ہے ۔ہماری نوجوان نسل زیادہ تر فاسٹ فوڈ کو پسند کرتی ہے جو وقتی طور پر لطف تو دیتی ہے لیکن آہستہ آہستہ یہ ہمارے جگر اور معدے کو ناکارہ بنا دیتی ہے۔ایسے میں فاسٹ فوڈ کے بجائے گھریلو مقوی غذا ہی صحت کے لیے مفید اور کارگر ہے۔

راکیہ کول نے کہا کہ ذرا سی احتیاط اور بہتر غذا کا انتخاب ہمارے لیے صحت اور تندرستی کا ضامن بن سکتا ہے ۔غیر معیاری اور ناقص خوراک کا استعمال ،عدم صفائی اور غیر صحت مندانہ طرز عمل کا مظاہرہ ہمیں بیماریوں کے نرغے میں پھنساتا ہے۔ علاج و معالجہ پر خرچ کرنے کے بجائے صحت کو قائم رکھنے کی تدابیر اور تراکیب پر عمل پیرا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: Protein Essential for Diabetes Control ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے پروٹین لینا ضروری

Last Updated : Sep 27, 2022, 4:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.