اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ' جموں وکشمیر کے عوام کو افسر شاہی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، کیو نکہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے اب تک معمولات زندگی بحال نہیں ہوئی ہے، اس کے لیے انتخابات کی اشد ضرورت ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی رہنما ہونے کے ناطے ان کی رائے ہے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے جائیں۔' انہوں نے کہا کہ' چاہیے ہمارے سیاسی نظرئے کچھ بھی ہوں، وہ ایک اسٹیٹ پارٹی سے وابستہ ہو یاں قومی پارٹی یا پھر یا آزاد امیدوار کے طور پر ہو سیاسی رہنما کا کام ہے انتخابات میں حصہ لینا۔
انہوں نےمزید کہا کہ'بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جب تک ملک میں جمہوریت ہے تب تک انتخابات لازمی ہے۔ انتخابات جتنی جلدی ہوجائے وہ یوٹی جموں وکشمیر کے لیے ٹھیک ہے۔'
انہوں نے کہا کہ' وہ اس سلسلے پہل کرنےکے لیے مرکزی حکومت سے مل کر جلد انتخابات کرانے کی سفارش کریں گے، کیوں کہ انتخابات کے بعد عوام کو ان کا نمائندہ ملے گا، لوگ اپنے مسائل سے انہیں واقف کرائیں گے، اور عوام اپنے نمائندے سے برائے راست تبادلہ خیال کر سکتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ' گذشتہ 5 اگست کے بعد سے جموں وکشمیر کی حالات کے پیش نظر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت کو اس جانب توجہ دینی چاہیے اور انتخابات جلد از جلد کرائے جانی چاہیے۔'