یہ وفد نظر بند ہند نواز سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کرے گا اور وادی کشمیر میں گزشتہ تین ماہ سے انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے حوالے سے بھی جائزہ لے گا، نیز مقامی لوگوں سے ملاقات بھی کرے گا۔
اس دوران وفد کے ایک رکن نیتھن گیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک غیر ملکی وفد کے طور پر کشمیر جانے کا یہ ایک اچھا موقع ہے ساتھ وہاں کی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کا بھی موقع ملا ہے۔
اس وفد میں اٹلی کے فلیویو، فرانس کے تھیاری ماریانی، اٹلی کے گوئی سیپے فرینڈینو اور متحدہ برطانیہ کے نیتھن گیل شامل ہیں۔
گزشتہ روز وزیر اعظم نریندر مودی اور قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال نے نئی دہلی میں یوروپی پارلیمان کے 28 ارکان سے ملاقات کی۔ کشمیر کے معاملے پر وفد نے دونوں سے بات کی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں امید ہے کہ یوروپی یونین کے وفد کا دورہ کافی ثمر آور ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یوروپی وفد ملک کے مختلف مقامات کا دورہ کرے گا۔ جموں و کشمیر کے دورہ میں وفد کو بہت کچھ سمجھنے کا موقع ملے گا۔ وفد کو کشمیر کی تہذیب و ثقافت اور مذہبی تنوع کو جاننے کا موقع ملے گا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد آج وادی میں 86ویں روز بھی بندشوں اور پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ اور ریاست کو مرکز کے دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ریاست کو 31 اکتوبر کو تقسیم کیا جائے گا۔