ضلع کورٹ کمپلیکس ڈوڈہ میں قومی لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا تاہم مقدمات کو نمٹانے کے لیے دو بینچ تشکیل دیئے گئے، پہلی بینچ کی سربراہی محمود احمد چودھری نے کی جب کہ معاون نینا ٹھاکر ایڈیشنل اسپیشل موبائل مجسٹریٹ ڈوڈہ نے مقدمات کو نمٹایا۔ دوسرے بینچ جس کی سربراہی چیف جوڈیشل مجسٹریٹ ڈوڈہ پریم ساگر اور شیخ بابر حسین نے کی اور ڈسٹرکٹ موبائل مجسٹریٹ (ٹی)، کی مدد سے سیول اور کریمنل کمپاؤنڈ ایبل کیسز، ازدواجی تعلقات، مزدور تنازعات، Nl ایکٹ، بجلی اور پانی کے بل، پری لیٹیگیشن معاملہ، ٹریفک چالان کا نپٹارہ کیا گیا۔
محمود احمد چودھری کی سربراہی میں بنچ نے 32 مقدمات کا تصفیہ کیا۔ لوک عدالت کے دوران فریقین نے طے شدہ رقم ایک قسط کے ساتھ ساتھ ایک سے زیادہ قسطوں میں ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دوسری بینچ میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ پریم ساگر کی سربراہی میں مختلف نوعیت کے 372 مقدمات اٹھائے گئے اور 363 مقدمات کو نمٹا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈوڈہ: وائلڈ لائف ٹیم نے تیندوے کو پکڑا
نیشنل لوک عدالت میں وکلاء، بینک حکام، قانونی چارہ جوئی کرنے والے، مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔قانونی چارہ جوئی کرنے والوں اور بینک کے عہدیداروں کو آگاہ کیا گیا تھا کہ مستقبل قریب میں دیگر لوک عدالتیں منعقد کی جائیں گی اور قبل از مقدمہ کے ساتھ ساتھ زیر التواء بینک معاملات کو بھی حل کرنے کے لئے لیا جائے گا۔ بینک کے قرض نادہندگان کے ساتھ ساتھ بینک کے عہدیداروں کو بھی آگاہ کیا گیا تھا کہ قبل از مقدمہ بینک کی وصولی کے مقدمات میں کوئی کورٹ فیس، مشاورت کی فیس وصول نہیں کی جاتی ہے اور اس وجہ سے لوک عدالت کسی بھی قسم کی ادائیگی کے بغیر کیس کو حل کرنے کا سب سے مناسب طریقہ ہے۔