ETV Bharat / city

Delimitation Commission in Srinagar: حد بندی کمیشن سے ملاقات کے بعد لوگوں کا ردعمل

author img

By

Published : Apr 5, 2022, 7:11 PM IST

حد بندی کمیشن نے آج جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں وادی کے دس اضلاع سے آئے وفود سے ملاقات کی۔ ان افراد نے کمیشن کے مسودے کے متعلق اپنے اعتراضات اور تجاویز پیش کیے۔Delimitation Commission in Srinagar

delimitation-commission-meets-public-civil-society-groups-in-srinagar
حدبندی کمیشن کے ملاقات کے بعد لوگوں کی ردعمل

سرینگر:حد بندی کمیشن نے آج جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں وادی کے اضلاع سے آئے وفود سے ملاقاتDelimitation Commission meets Public کی۔ ان افراد نے کمیشن کے مسودے کے متعلق اپنے اعتراضات اور تجاویز پیش کیے۔ایس کے آئی سی سی میں آئے ہوئے وفود کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کو کمشن سے زیادہ امیدیں وابستہ نہیں ہے لیکن عوامی نمائندے ہونے کی حیثیت سے انہوں نے اپنی رائے کمیشن کے سامنے رکھی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت مقبول نے ایس کے آئی سی سی میں حد بندی کمیشن کے سامنے اپنے اعتراضات دائر کرنے مختلف علاقوں کے وفود سے بات چیت کی ہے۔

حدبندی کمیشن کے ملاقات کے بعد لوگوں کی ردعمل

اپنی پارٹی کے رہنما منتظر محی الدین نے کمیشن سے ملاقات کے بعد کہا کہ اپنی پارٹی اپنے موقف پر ڈیٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کمیشن کو شہر سرینگر کو آبادی کے تناسب کے حوالے سے ایک اور اسمبلی سیٹ کی مانگ کی ہے، وہیں بڈگام کے لیے بھی آبادی کے لحاظ سے ایک اور اسمبلی سیٹ مختص ہونے چاہیے۔

وہیں کانگریس کے رہنما عنات اللہ کا کہنا ہے کہ "حد بندی کمیشن ہمارے اعتراضات مانے یا نہ مانے لیکن ہمارا فرض ہے کہ ہم لوگوں کے اعتراضات کمیشن کے سامنے درج کرے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید نہیں ہے کہ کمشن ان کے اعتراضات پر حل کرنے کو کوشش کرے گا۔

کوکرناگ سے آئے ہوئے مولانا جبار صدیقی کا کہنا ہے کہ حد بندی کمشن نے ان کے علاقے کے اسمبلی حلقوں کو ایسے ٹوڑا ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی کمشن کے سامنے انہوں نے اپنے مطالبات رکھے ہیں تاکہ کمشن ان کے مطالبات پر غور کرے۔

وہیں بی ڈی سی چیئرپرسن برنگ کوکرناگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے حد بندی کمیشن کے سامنے اسمبلی حلقہ کوکرناگ کی بات کہی۔انہوں نے کہا کہ حد بندی کمشن نے مسودے میں کوکرناگ اسمبلی سیٹ کو ختم کیا تھا لیکن اپنے اعتراضات دائر کرنے کے بعد کمشن نے اس پر غور کرنے کی یقین دہانی کی۔


واضح رہے کہ گزشتہ روز کمیشن نے جموں کے کنونشن سینٹر میں اُن افراد و وفود کے اعتراضات سنے جنہوں نے جموں ڈویژن میں مسودہ پر اعتراض اُٹھائے تھے اور اپنی تجاویز پیش کی تھیں۔

ہم آپ کو بتادیں کہ کمیشن نے اس سے قبل 14 سے 21 مارچ تک رپورٹ کے مسودے پر اعتراضات اور تجاویز طلب کر لی تھیں۔ کمیشن کو کُل 409 اعتراضات اور تجاویز موصول ہوئیں۔

غور طلب ہے کہ حد بندی کمیشن برائے جموں وکشمیر کی سربراہی ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کررہی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر سشیل چندر اور جموں و کشمیر کے ریاستی الیکشن کمیشنر کے کے شرما حد بندی کمیشن کے ممبران ہیں۔ جموں وکشمیر کے پانچ ارکان پارلیمنٹ کمیشن کے ایسوسی ایٹ ممبران ہیں جن میں نیشنل کانفرس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جسٹس(ر) حسنین مسعودی ،محمد اکبر لون کے علاوہ بی جے پی کے دو ممبران پارلیمنٹ ڈاکٹر جتندر سنگھ اور جگل کشور شرما شامل ہے۔

مزید پڑھیں:



کمیشن نے اپنے مسودے میں جموں صوبے میں چھ اور وادی کشمیر میں ایک نئی اسمبلی نشست کے قیام کی تجویز پیش کی ہے جبکہ متعدد اسمبلی حلقوں کےں کے نام تبدیل کیے ہیں۔ کمیشن کے مسودے پر بی جے پی کو چھوڑ کر جموں و کشمیر کے دیگر تمام سیاسی جماعتوں نے اعتراضات جتلائے ہیں اور اس پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ کمیشن مرکزی حکومت یعنی بی جے پی کی ہدایت اور ان کے سیاسی اغراض کے مطابق حدبندی کر رہا ہے۔

سرینگر:حد بندی کمیشن نے آج جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں وادی کے اضلاع سے آئے وفود سے ملاقاتDelimitation Commission meets Public کی۔ ان افراد نے کمیشن کے مسودے کے متعلق اپنے اعتراضات اور تجاویز پیش کیے۔ایس کے آئی سی سی میں آئے ہوئے وفود کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کو کمشن سے زیادہ امیدیں وابستہ نہیں ہے لیکن عوامی نمائندے ہونے کی حیثیت سے انہوں نے اپنی رائے کمیشن کے سامنے رکھی ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت مقبول نے ایس کے آئی سی سی میں حد بندی کمیشن کے سامنے اپنے اعتراضات دائر کرنے مختلف علاقوں کے وفود سے بات چیت کی ہے۔

حدبندی کمیشن کے ملاقات کے بعد لوگوں کی ردعمل

اپنی پارٹی کے رہنما منتظر محی الدین نے کمیشن سے ملاقات کے بعد کہا کہ اپنی پارٹی اپنے موقف پر ڈیٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کمیشن کو شہر سرینگر کو آبادی کے تناسب کے حوالے سے ایک اور اسمبلی سیٹ کی مانگ کی ہے، وہیں بڈگام کے لیے بھی آبادی کے لحاظ سے ایک اور اسمبلی سیٹ مختص ہونے چاہیے۔

وہیں کانگریس کے رہنما عنات اللہ کا کہنا ہے کہ "حد بندی کمیشن ہمارے اعتراضات مانے یا نہ مانے لیکن ہمارا فرض ہے کہ ہم لوگوں کے اعتراضات کمیشن کے سامنے درج کرے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید نہیں ہے کہ کمشن ان کے اعتراضات پر حل کرنے کو کوشش کرے گا۔

کوکرناگ سے آئے ہوئے مولانا جبار صدیقی کا کہنا ہے کہ حد بندی کمشن نے ان کے علاقے کے اسمبلی حلقوں کو ایسے ٹوڑا ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی کمشن کے سامنے انہوں نے اپنے مطالبات رکھے ہیں تاکہ کمشن ان کے مطالبات پر غور کرے۔

وہیں بی ڈی سی چیئرپرسن برنگ کوکرناگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے حد بندی کمیشن کے سامنے اسمبلی حلقہ کوکرناگ کی بات کہی۔انہوں نے کہا کہ حد بندی کمشن نے مسودے میں کوکرناگ اسمبلی سیٹ کو ختم کیا تھا لیکن اپنے اعتراضات دائر کرنے کے بعد کمشن نے اس پر غور کرنے کی یقین دہانی کی۔


واضح رہے کہ گزشتہ روز کمیشن نے جموں کے کنونشن سینٹر میں اُن افراد و وفود کے اعتراضات سنے جنہوں نے جموں ڈویژن میں مسودہ پر اعتراض اُٹھائے تھے اور اپنی تجاویز پیش کی تھیں۔

ہم آپ کو بتادیں کہ کمیشن نے اس سے قبل 14 سے 21 مارچ تک رپورٹ کے مسودے پر اعتراضات اور تجاویز طلب کر لی تھیں۔ کمیشن کو کُل 409 اعتراضات اور تجاویز موصول ہوئیں۔

غور طلب ہے کہ حد بندی کمیشن برائے جموں وکشمیر کی سربراہی ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کررہی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر سشیل چندر اور جموں و کشمیر کے ریاستی الیکشن کمیشنر کے کے شرما حد بندی کمیشن کے ممبران ہیں۔ جموں وکشمیر کے پانچ ارکان پارلیمنٹ کمیشن کے ایسوسی ایٹ ممبران ہیں جن میں نیشنل کانفرس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جسٹس(ر) حسنین مسعودی ،محمد اکبر لون کے علاوہ بی جے پی کے دو ممبران پارلیمنٹ ڈاکٹر جتندر سنگھ اور جگل کشور شرما شامل ہے۔

مزید پڑھیں:



کمیشن نے اپنے مسودے میں جموں صوبے میں چھ اور وادی کشمیر میں ایک نئی اسمبلی نشست کے قیام کی تجویز پیش کی ہے جبکہ متعدد اسمبلی حلقوں کےں کے نام تبدیل کیے ہیں۔ کمیشن کے مسودے پر بی جے پی کو چھوڑ کر جموں و کشمیر کے دیگر تمام سیاسی جماعتوں نے اعتراضات جتلائے ہیں اور اس پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ کمیشن مرکزی حکومت یعنی بی جے پی کی ہدایت اور ان کے سیاسی اغراض کے مطابق حدبندی کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.