مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے لداخ اور جموں و کشمیر کے دورے کے دوسرے دن انہوں نے امرناتھ گپھا میں پوجا کی۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت، بھارتی فوج کے سربراہ ایم ایم نروانے اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
وزیر دفاع ہفتہ کو جموں و کشمیر کے نائب گورنر گریش چندر مرمو اور فوج کے اعلیٰ افسران کے ساتھ خطے کی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ جس کے بعد وہ واپس دارالحکومت دہلی روانہ ہونگے۔
-
Feeling extremely blessed after praying at Shri Amarnathji Holy Cave in Jammu and Kashmir.
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) July 18, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
बर्फ़ानी बाबा की जय! pic.twitter.com/Ib5jgLUpkt
">Feeling extremely blessed after praying at Shri Amarnathji Holy Cave in Jammu and Kashmir.
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) July 18, 2020
बर्फ़ानी बाबा की जय! pic.twitter.com/Ib5jgLUpktFeeling extremely blessed after praying at Shri Amarnathji Holy Cave in Jammu and Kashmir.
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) July 18, 2020
बर्फ़ानी बाबा की जय! pic.twitter.com/Ib5jgLUpkt
قابل ذکر ہے کی وزیر اعظم نریندر مودی کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گزشتہ روز لداخ میں واقع حقیقی لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا جائزہ لیا اور وہاں تعینات فوجی جوانوں سے ملاقات بھی کی۔
فوجیوں کو خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا تھا کہ ’’چین اور ہند کے درمیان ابھی تک بات چیت کا جو سلسلہ چل رہا ہے اس سے معاملہ حل ہونا چاہیے۔ اب کہاں تک حل ہوگا اس کی گارنٹی نہیں دے سکتا، لیکن اتنا یقین ضرور دلانا چاہتا ہوں کہ بھارت کی ایک انچ زمین بھی دنیا کی کوئی طاقت چھین نہیں سکتی، اس پر کوئی قبضہ نہیں کر سکتا۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’بھارت دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جس نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا ہے۔ ہم نے کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی کبھی کسی ملک کی زمین پر قبضہ کیا ہے۔‘‘
مرکزی وزیر نے مزید کہا تھا کہ ’’ہم امن چاہتے ہیں۔ ہم نے ماضی میں کبھی کسی ملک کی سالمیت پر سوال نہیں اٹھایا اور نہ ہی ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی ہے لیکن اگر بھارت کی سالمیت پر کوئی حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم برداشت نہیں کریں گے۔ منہ توڑ جواب دیں گے۔‘‘
ہند چین کے درمیان کشیدگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’حال ہی میں چین کے ساتھ ایک جھڑپ کے دوران ہمارے جوان شہید ہوئے۔ مجھے آپ سب سے مل کر خوشی ہے لیکن ان کی ہلاکت کا دکھ بھی ہے۔ میں ان کو تہہ دل سے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘
وزیر دفاع نے لداخ کے سٹکنہ علاقے میں فوج کی جانب سے کی گئی پیرا ڈراپنگ کی مشق بھی دیکھی اور وہاں تعینات فوجیوں سے بات بھی کی۔ ان کے ہمراہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کے علاوہ آرمی چیف ایم ایم نروانے بھی تھے۔
لداخ کا ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وزیر دفاع سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے فوج کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کرکے جموں و کشمیر کی صورتحال کے تعلق سے جانکاری حاصل کی۔
آرمی کے ترجمان کے مطابق ’’راج ناتھ سنگھ سب سے پہلے چنار کور کمانڈر سے ملے، جنہوں نے وزیر دفاع کو یہاں کی تمام صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں موجودہ حفاظتی اقدامات کے علاوہ راج ناتھ سنگھ نے امرناتھ یاترا کے تعلق سے کی جا رہی تیاریوں کے حوالے سے بھی نائب گورنر مرمو سے مل کر تمام تفصیلات حاصل کیں اور آج ہیلی کاپٹر کے ذریعے امرناتھ گپھا پوجا کرنے بھی گئے۔ اس کے بعد وہ لائن آف کنٹرول اور مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی صورتحال کے تعلق سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اور آخر میں دوپہر کو واپس دہلی کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ ہند - چین کے تناؤ کے بیچ یہ بھارتی وزیر دفاع کا جموں و کشمیر اور لداخ کا پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل رواں مہینے کی 3 تاریخ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے علاقے کا دورہ کیا تھا اور چین کے ساتھ جھڑپ کے دوران زخمی سپاہیوں سے ملاقات بھی کی تھی۔