دربار مو کی 148 سالہ تاریخ میں پہلی بار سول سیکریٹریٹ جموں میں بھی کام کرے گا جہاں تقریباً 15 محکمے کام کریں گے۔
کووڈ 19 لاک ڈاون کی وجہ سے دربار کی سرینگر منتقلی تین ماہ موخر ہوئی ہے اور یہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب دربار مو اپنے مقررہ وقت پر سرینگر منتقل نہیں کیا گیا۔
دربار مو دفاتر یعنی سول سیکریٹریٹ کی منتقلی ہر سال اکتوبر کے آخری ہفتے میں گرمائی دارالحکومت سرینگر سے سرمائی دارالحکومت جموں مارچ کے آخری ہفتے تک چھ ماہ کے لئے ہوتی تھی اور گرمی کے چھ مہینوں میں اس کو سرینگر منتقل کیا جاتا تھا۔ تاہم اس سال یہ کووڈ 19 وبا کی نذر ہوگیا۔
اگرچہ مئی میں سرکار نے سرینگر میں سول سیکریٹریٹ کھولا تھا اور کشمیر کے ملازمین کو دفاتر سرینگر کے اس ونگ میں حاضر ہونے کے احکامات صادر کئے تھے لیکن فائلز اور محکموں کے اعلی عہدیدار جموں ونگ میں ہونے کے سبب یہاں کام کاج تقریباً ٹھپ ہی رہا۔
دوسری جانب سرکار نے اس سال جموں ونگ میں 15 محکمے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سرینگر ونگ میں 21 محکمے کام کریں گے۔
عام خدشات یہ ہے کہ پانچ اگست کے بعد جموں و کشمیر میں ہوئی تبدیلوں کے ساتھ اب نئے سیاسی و انتظامی امور میں سول سیکریٹریٹ کو بھی دو خطوں، کشمیر اور جموں، میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ دربار مو یعنی سول سیکریٹریٹ کی چھ ماہی منتقلی 148 برس پرانی روایت ہے جو ڈوگرہ راج میں مہاراجہ رنبیر سنگھ نے شروع کی تھی اور اس سال تک برقرار ہے۔