جموں و کشمیر کے ضلع گاندر بل میں دودھ سے جڑے کاروباری کا فی پریشان ہیں۔ کیونکہ جہاں جہاں ایک طرف دودھ کے خریداروں میں ہر گذرتے دن کے ساتھ کمی آرہی ہے تو وہیں دوسری جانب دودھ کی قیمت بھی خاطر خواہ نہیں مل پارہی ہے۔ Dairy Farmers Dump Milk in Drains Owing Less
دودھ کے کاروباریو ں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف بینکوں سے لون لے کر گائے خریدی کر اپنا روزگار حاصل کرنے کی کوشش کی ۔اور اس کے لئے کئی ڈیری فارم بھی بنائے گئے ۔لیکن سوئے اتفاق یہ روزگار ان کے لئے سود مند ثابت نہیں ہوا۔
دودھ کی خاطر خواہ قمیت نہ ملنے اور خریدا نہ ہونے سے بر ہم ان لوگوں نے سڑک پر سینکڑوں لیٹر دودھ کو بہاکر ضائع کردیا۔
کاروباریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس معاملے کے تعلق سے ایڈیشنل ڈی سی سے بھی ملاقات کرنے گئے ۔ تاہم ان سے ان کاریوباریوں کو نہیں ملنے دیا گیا۔
جس کے بعد انہوں نے ضلع ویٹنری آفسر سے ملاقات کی ۔ملاقات کے دوارن افسر نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں کچھ کرنے سے قاصر ہیں۔
تمام تر مراحل میں مایوسی کے بعد اب ان کاروباریوں نے ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت کی جانب سے چھوٹے موٹے کاروباریوں کو خود کفیل بنانے کے لئے بڑے بڑے دعوے اور وعدے کئے جارہے ہیں۔تو ہیں دوسری جانب انتظامیہ ان سے نامناسب سلوک کرہا ہے۔
ان کاروباریوں کا کہنا ہے کہ دوھ کی قییمت اور اس کو فروخت کرنے کے تعلق سےٹھوس پالیسی بنائی جکائے تاکہ چھوٹے موٹے کاروباری بھی خود کفیل بن کر پرسکون اور خوشحالی کی زندگی بسر کرسکیں۔