ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ضلع ہسپتال ڈوڈہ میں مریضوں اور ڈاکٹر سے بات کی تو پتہ چلا کہ مریض کے بہتر علاج کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے لیکن کرفیو کی وجہ سے مریضوں کو آمد و رفت اور اے ٹی ایم کے ذریعہ پیسے وغیرہ نکالے میں انتہئای دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سرکاری میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ نے میڈیا کے سامنے دعوی کیا کہ ضلع ہسپتال میں داخل مریضوں کے مناسب علاج کے لیے ہر ممکن کوشش جاری ہے اور کرفیو کے باوجود مریضوں کو کسی قسم کی تکلیف نہیں ہے۔
حالانکہ چند مریضوں سے بات چیت کرنے پر معلوم ہوا کہ علاج مکمل ہونے اور ہسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد نقل و حمل کی خدمات متاثر ہونے کی وجہ سے مریضوں کو کافی مشکلات سے گزرنا پڑ رہا ہے۔
خاص طور پر ویسے مریض جو کرفیو نافذ ہونے سے قبل ہسپتال میں داخل ہوئے تھے تاہم اچانک کرفیو نافذ ہو گیا اور گاڑیوں کی سہولت نہیں ہے جس کی وجہ سے اب وہ صحت مند ہو جانے کے باوجود اپنے گھر جانے سے محروم ہیں۔
اب دیکھنا ہے کہ ایسے مریض کب اپنے گھر جا سکتے ہیں اور ضلع انتظامیہ ان کے لیے کوئی مناسب انتظام کرتی ہے یا نہیں؟