جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔اجلاس کے دوران حال ہی میں وادی کے پامپور میں حال ہی میں مبینہ طور پر کووڈ یتیموں کو گود لینے اور فروخت کرنے کے معاملےKashmir COVID Orphan میں ملوث ملزمان کو پکڑنے ودیگر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران محکمہ سماجی بہبود اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی غور کیا۔
اجلاس میں انتظامی سیکریٹری، داخلہ، اسپیشل ڈائریکٹر جنرل، سی آئی ڈی، سماجی بہبود اور قانون کے محکموں کے انتظامی سیکریٹریز، ڈویژنل کمشنر کمشنرز اور ڈی آئی جی، سنٹرل کشمیر رینج اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
کیس کی جانکاری فراہم کرتے ہوئے ڈی آئی جی سی کے آر DIG CKR نے بتایا کہ اس سلسلہ میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس سلسلہ میں ڈی ایس پی رینک کے آفیسر کے زیر تحت اس معاملہ کی مکمل تحقیقات بھی جاری کی ہے۔
انہوں نے اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کچھ ہی دنوں میں معاملہ کی تہہ تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کیس زیر غور ہے اور کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے قانون کی مزید سخت دفعات لگائی جائیں گی۔
مزید پڑھیں:
Kashmir COVID Orphans: یتیم بچوں کی فروخت کے الزام میں این جی او دفتر سربمہر، دو افراد گرفتار
چیف سیکرٹری نے کہا کہ بچوں اور خواتین کی سمگلنگ ایک غیر انسانی عمل ہے اور قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔جنسی استحصال اور جبری مشقت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہ اکہ جموں وکشمیر سے مذکورہ معاملات کو ختم کرنے کے لیے عملی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔