جسمانی طور ناخیز افراد کے حقوق کے لئے کام کر رہی ایک انجمن نے سرینگر کے ایک نجی اسکول کے میدان میں نابینا افراد کیلئے اپنی نوعیت کا پہلا کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد کرکے ان افراد کو اپنے جوہر دکھانے کا موقع فراہم کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نابینا کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامینٹ سے انکو ہمت اور حوصلہ افزائی ملے گی۔
انہوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھیل میں حصہ لینے سے انکو دماغی راحت محسوس ہوگی۔
اس ضمن میں کرکٹ مبصرین کا کہنا ہے کہ معذور افراد کیلئے ٹورنامنٹ منعقد کرنا ایک خوش آئند قدم ہے۔
انہوں نے کہا انکی صلاحیت کو نکھارنے کی ضرورت ہے جس سے ’’ممکن ہے کہ یہ عالمی سطح کے ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکیں گے۔‘‘
ریاست میں معذور افراد کے حقوق کے لئے کام کر رہے کارکن جاوید ٹاک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’معذور افراد کھیل کود میں حصہ لے کر اس بات کا ثبوت دے رہے ہیں کہ معذوریت انکے جوہر دکھانے میں مانع نہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ معذوروں کے حقوق کے تئیں حکومت غیر سنجیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو بھی ان فراد کا ہاتھ تھامنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’سرکار، نجی تنظیموں اور عام شہریوں کو جسمانی طور ناخیز افراد کی فلاح و بہبود کے لئے سامنے آنا چاہئے۔‘‘