جموں و کشمیر میں گزشتہ لاک ڈاؤن کی ہدایات میں کی گئی توسیع کی مدت 8 جون کو مکمل ہوئی ہیں۔ اتوار کی شام حکومت نے لاک ڈاؤن کے دورانیہ پر عمل کرنے کیلئے نئی رہنما خطوط جاری کردی ہیں جو اگلے احکامات تک نافذ العمل رہیں گے۔
جاری کردہ ایک آرڈر کے مطابق جس کی کاپی ای ٹی بھارت کے پاس موجود ہے حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایات اگلے احکامات تک نافذ رہیں گی جب تک اس میں کوئی ترمیم نہ کی جائے۔ اس آرڈر کے مطابق تمام اسکول، کالج، یونیورسٹیاں اور دیگر تعلیمی و تربیتی ادارے بشمول آگن واڑی مراکز بند رہیں گے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کو اگلے احکامات تک عوام کے لئے بند رکھا جائے گا اور اس میں تمام سماجی، سیاسی، کھیلوں، تفریحی، تعلیمی، ثقافتی اور مذہبی سرگرمیاں اور دیگر بڑے اجتماعات پر بھی پابندی عائد رہے گی۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صوبے یا ریاست کے درمیان کسی فرد کی نقل و حرکت نہیں ہو گی تاہم اجازت حاصل کرنے کے بعد یا عوامی ٹرانسپورٹ میں طے شدہ ہیلتھ پروٹوکول پر عمل کرنے کے بعد ہی نقل و حرکت کے لئے اجازت دی جائے گی۔
کورونا وائرس: نئے رہنما خطوط کے اہم نقاط حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شام 8 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان تمام غیر ضروری سرگرمیوں کے لئے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی اور تمام ضلعی مجسٹریٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت مخصوص ممنوعہ احکامات جاری کریں۔حکمنامے کے مطابق ڈرائیور سمیت 4 مسافروں والے میکسی کیبس کو صرف ضلع میں یا ریڈ زون سے باہر اضلاع کے درمیان چلنے کی اجازت ہے۔آرڈر کے مطابق تمام مسافروں، واپس جانے والوں یا جموں و کشمیر سے واپس آنے والے مسافروں کو چاہئے کہ وہ خواہ سڑک، ریل یا ہوائی جہاز کے ذریعہ سفر کر رہے ہو کووڈ 19 آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کریں جس کے بعد انہیں ٹیسٹ تک 14 دن کے انتظامی قرنطینہ کے تحت رہنا پڑے گا۔وہ سرگرمیاں جن کی اجازت پورے یو ٹی میں دی گئی ہے ان میں نجی اسپتالوں، کلینکس اور نرسنگ ہومز (بشمول او پی ڈی خدمات)، ای کامرس اور کورئیر سروسز، تمام زراعت، باغبانی، جانور پالنے اور دیگر ان جیسی سرگرمیوں کو شروع کرنے کی اجازت دی جائے گی۔حکم نامہ کے مطابق تمام ریستوران بشمول ہوٹلوں میں گھر تک کھانا پہنچانےکی سہولیت کے لئے کام شروع کیا جاسکتا ہے اور اس سلسلے میں انہیں حکومت کے ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اس سلسلے میں وضع کئے گئے قواعد پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔