وادی بھر میں آج لگاتار دوسرے روز بھی بندشیں عائد رہی۔ وہیں جمعہ کے پیش نظر سکیورٹی اقدامات میں آج اضافہ دیکھنے کو ملا۔ آج بھی حیدرپورہ اور آئی جی روڈ سیل کر دیا کیا گیا تھا۔ آئی جی روڈ کے چپے چپے پر سکیورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا تھا اور صرف ایمرجنسی میں چلنے والے افراد یا ایئرپورٹ کی جانب جانے والے افراد کو ہی چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
حیدرپورہ جو کہ سینیئر علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی رہائشی علاقہ ہے پر سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے تھے۔ سید علی شاہ گیلانی کو جہاں دفن کیا گیا اس قبرستان کو آج بھی سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں رکھا گیا ہے اور آج بھی صحافیوں کو وہاں ویڈیوگرافی یا فوٹوگرافی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔بندشیں عائد ہونے سے آج بھی وادی بھر میں تمام تر کاروباری ادارے بند رہے اور بازار سنسان دکھائی دئے۔ مواصلاتی نظام ابھی بھی بند ہے اور صرف بی ایس این ایل نیٹورک پر کالنگ کی سہولت جاری ہے۔
وہیں وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح جنوبی ضلع شوپیان میں بھی آج دوسرے روز مکمل ہڑتال رہی جبکہ جگہ جگہ پولیس و فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لای گئ ہے۔
ضلع شوپیان کی جامع مسجد میں آج جمعہ کے روز نماز جمعہ پڑنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ضلع شوپیان میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے کہی جگہوں پر سڑکوں پر سکیورٹی فورسز اہلکاروں کی طرف سے خار دار تار بچھائی گئی ہے اور لوگوں کی نقل و حمل کو محدود کردیا گیا ہے۔
وہیں ضلع پلوامہ میں بھی بندشیں بدستور جاری ہے۔ ضلع میں سکیورٹی فورسز کی باری نفری کی تعنیاتی عمل میں لائی گئی ہیں ۔کسی بھی ناخوشگور واقعہ سےنمٹنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے سڑکوں پر خار دار تار اور بریکڈس لگا دئے ہیں ۔ پورے علاقے میں تاحال صورتحال قابو میں ہے ۔
مزید پڑھیں:
آپ کو بتادیں سینیئر علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کی بدھ کی رات موت ہوئی تھی اور اسی رات کے دوران انہیں سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں دفن کیا گیا۔ سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے اعلان کیا تھا کہ بندشیں عائد کر دی جائیں گی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹا جا سکے۔
اسکے بعد وادی بھر میں بندشیں عائد کر دی گئی ہے اور حیدرپورہ کی جانب جانے والی سڑکوں کو سیلکر دیا گیا ہے۔ آج دوسرے روز بھی گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر سکیورٹی فورسز تعینات رہے۔