ETV Bharat / city

دہائیوں سے سی آئی سی آپریٹرز کی مستقلی زیر التواء

سی آئی سی آپریٹرز معمولی ڈگری یافتہ افراد نہیں ہیں بلکہ انجینئرنگ، کمپوٹر، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن جیسی اعلیٰ ڈگریاں حاصل کرکے وہ محکمے میں بھرتی ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 17 برسوں میں ان کی تنخواہ میں اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔

author img

By

Published : Sep 11, 2021, 7:12 PM IST

CIC operators Not getting permanent
دہائیوں سے سی آئی سی آپریٹرز کی مستقلی زیر التواء

سنہ 2004 میں جموں و کشمیر کے محکمہ دیہی ترقی میں کمیونٹی انفارمیشن سنٹر آپریٹرز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی، جن کو محکمے کے تمام آن لائن موڈ کے کام سونپے گئے تھے۔

دہائیوں سے سی آئی سی آپریٹرز کی مستقلی زیر التواء

گزشتہ 17 برسوں سے 172 سی آئی سی آپریٹرز معمولی تنخواہ پر کام کررہے ہیں اور مستقل ہونے کا بےصبری سے انتطار کررہے ہیں، لیکن جموں و کشمیر کی انتظامیہ ان کے مستقلی کے حکمنامہ اجرا کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔

یہ سی آئی سی آپریٹرز تمام آن لائن کام اور اسکیمات کو چلارہے ہیں جن میں ای-گرام سوراج، سوچھ بھارت مشن، پردھان منتری آواس یوجنا جیسے دیگر پورٹل شامل ہیں۔

سی آ‏ئی سی آپریٹر اشفاق ملک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ 17 سالوں سے وہ دیہی محکمے کا ہر کام بہتری سے انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود سرکار ان کو مستقل کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے سی آئی سی آپریٹرز معمولی ڈگری یافتہ افراد نہیں ہیں بلکہ انجینئرنگ، کمپوٹر، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن جیسی اعلیْ ڈگریاں حاصل کرکے وہ محکمے میں بھرتی ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 17 برسوں میں ان کی تنخواہ میں اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔

سی آئی سی آپریٹر مشتاق احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بارہا مطالبات کے بعد سرکار نے ان کی فائلوں کو متعلقہ محکموں میں بھیج کر مستقلی کی منظوری دینے کو ہری جھنڈی دکھائی۔

یہ بھی پڑھیں: سرینگر: ہمیں جنت سے جہنم میں دھکیل دیا گیا

ان کا کہنا ہے کہ محکمہ جی اے ڈی نے گزشتہ کئی برسوں سے ان کے مستقلی کے آرڈر اجرا نہیں کیے ہیں جس سے وہ کافی مایوس ہیں۔

ان میں کئی افراد ملازمت کی تعیناتی کی مقررہ عمر کی حد بھی پار کرچکے ہیں جس سے وہ کسی دیگر ملازمت کے لیے فارم بھرنے کے قابل بھی رہے ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ ایل جی ان کے معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے ان کی مستقلی کو عملی جامہ پہنائے۔

سنہ 2004 میں جموں و کشمیر کے محکمہ دیہی ترقی میں کمیونٹی انفارمیشن سنٹر آپریٹرز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی، جن کو محکمے کے تمام آن لائن موڈ کے کام سونپے گئے تھے۔

دہائیوں سے سی آئی سی آپریٹرز کی مستقلی زیر التواء

گزشتہ 17 برسوں سے 172 سی آئی سی آپریٹرز معمولی تنخواہ پر کام کررہے ہیں اور مستقل ہونے کا بےصبری سے انتطار کررہے ہیں، لیکن جموں و کشمیر کی انتظامیہ ان کے مستقلی کے حکمنامہ اجرا کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔

یہ سی آئی سی آپریٹرز تمام آن لائن کام اور اسکیمات کو چلارہے ہیں جن میں ای-گرام سوراج، سوچھ بھارت مشن، پردھان منتری آواس یوجنا جیسے دیگر پورٹل شامل ہیں۔

سی آ‏ئی سی آپریٹر اشفاق ملک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ 17 سالوں سے وہ دیہی محکمے کا ہر کام بہتری سے انجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود سرکار ان کو مستقل کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے سی آئی سی آپریٹرز معمولی ڈگری یافتہ افراد نہیں ہیں بلکہ انجینئرنگ، کمپوٹر، الیکٹرانکس اینڈ کمیونیکیشن جیسی اعلیْ ڈگریاں حاصل کرکے وہ محکمے میں بھرتی ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 17 برسوں میں ان کی تنخواہ میں اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔

سی آئی سی آپریٹر مشتاق احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بارہا مطالبات کے بعد سرکار نے ان کی فائلوں کو متعلقہ محکموں میں بھیج کر مستقلی کی منظوری دینے کو ہری جھنڈی دکھائی۔

یہ بھی پڑھیں: سرینگر: ہمیں جنت سے جہنم میں دھکیل دیا گیا

ان کا کہنا ہے کہ محکمہ جی اے ڈی نے گزشتہ کئی برسوں سے ان کے مستقلی کے آرڈر اجرا نہیں کیے ہیں جس سے وہ کافی مایوس ہیں۔

ان میں کئی افراد ملازمت کی تعیناتی کی مقررہ عمر کی حد بھی پار کرچکے ہیں جس سے وہ کسی دیگر ملازمت کے لیے فارم بھرنے کے قابل بھی رہے ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ ایل جی ان کے معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے ان کی مستقلی کو عملی جامہ پہنائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.