سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا ہے کہ سرینگر کے بمنہ میں نیا چلڈرن ہسپتال کو 26 ستمبر سے مکمل طور علاج و معالجہ کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انتظامیہ نے سونہ وار میں واقعہ فوج کے جی بی پنت ہسپتال کو عارضی طور چلڈرن ہسپتال میں تبدیل کیا تھا اور گزشتہ ایک دہائی سے وہاں بچوں کا علاج کیا جارہا تھا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بمنہ چلڈرن ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر چودھری نے بتایا کہ انہوں نے بمنہ ہسپتال کو فعال بنایا ہے اور 26 ستمبر سے یہاں بچوں کا علاج و معالجہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جی بی پنت ہسپتال میں اب بچوں کا علاج نہیں کیا جائے گا۔ Children Hospital Bemina To Be Made Functional From Sept 26
قابل ذکر ہے کہ قبل ازیں نیشنل کانفرنس اور کانگریس حکومتوں نے سونوار میں فوج کے جی بی پنٹ ہسپتال کو ایک معاہدے کے تحت عارضی طور چلڈرن ہسپتال میں تبدیل کیا تھا کیونکہ وادی میں لل دید ہسپتال کے احاطے میں جگہ کی کمی کے باعث اسکو جی پی پنٹ منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم جی بی پنت میں جگہ اور انفراسٹرکچر کی کمی کے باعث بچوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا
یہ بھی پڑھیں: Chief Secy on Digital Land Passbooks ستمبر کے آخر تک زمین کے ڈیجیٹل پاس بک جاری کیے جائیں گے
سنہ 2012 میں عمر عبداللہ کے دور حکومت میں جی بی پنت ہسپتال میں متعدد بچوں کی موت ہوئی تھی جس کے بعد حکومت نے بمنہ میں نیا ہسپتال بنانے کو منظوری دی تھی۔ بمنہ کے بچوں کے نئے ہسپتال کا سنگ بنیاد سنہ 2015 میں سابق وزیراعلٰی مرحوم مفتی سعید نے رکھا تھا۔ سات برسوں سے تعمیر کئے جانے والے اس نئے ہسپتال میں گذشتہ برس او پی ڈی سروس شروع کی گئی تھی اور اب سوموار سے اسکو مکمل طور شروع کیا جائے گا جس سے عوام کو کافی راحت ہوگی۔