سرکاری ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں اور سرینگر خطوں کے لیے 9،590 کروڑ کے لاگت والے میٹرو پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کے لیے 2024 ستمبر کی آخری تاریخ طے کی ہے۔
محکمہ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کے پرنسپل سکریٹری دھیرج گپتا نے جموں اور سرینگر میں لائٹ ریل منصوبوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن بھی دی۔
ترجمان نے بتایا کہ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ 9،590 کروڑ لاگت کے اس منصوبے کے ستمبر 2024 تک کام شروع ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں جموں میں لائٹ میٹرو ایلیویٹڈ کوریڈور بن تالاب سے بڑی برہمنہ ریلوے اسٹیشن (راہداری -1) تک منسلک کرے گا جس کی لمبائی 23 کلو میٹر ہوگی، دوسرے مرحلے میں ایکزپپشن گراؤنڈ کو اودھی والا (کوریڈور 1) اور ایکزیپشن گراؤنڈ سے ستواری چوک تک منسلک کیا جائے گا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسی طرح سری نگر ، اندرا نگر سے ایچ ایم ٹی جنکشن (راہداری -1) اور ہزاروری باغ سے عثمان آباد (راہداری -2) تک منسلک کرے گا ہر ایک کی لمبائی 12.5 کلومیٹر ہے اور اندرا نگر سے پامپور بس اسٹینڈ (راہداری -1)، ہزاروری باغ سے ایرپورٹ ((راہداری 2) تک پہلے اور دوسرے مرحلے میں منسلک کیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے لائٹ میٹرو اسٹیشنں کو سیاحتی مقامات اور اعلی مقام حاصل کرنے والے مقامات کے ساتھ جوڑنے پر زور دیا۔
انہوں نے افسران کو رائٹ آف وے (RoW) کی منظوری ، زمین کی حصولیابی اور اس طرح کے دیگر معاملات کے لیے عمل تیار کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں ایم آر ٹی ایس کوریڈورز کے انتخاب کے بڑے پیرامیٹرز ، مختلف آپریشنل میٹرو ریل سسٹم کا کرایہ اور ٹرانسپورٹیشن ماڈل سمیت متعدد اہم امور بھی سامنے آئے۔
عہدیدار نے کہا کہ رواں سال فروری میں دونوں شہروں کے لئے دو ایم آر ٹی سی شامل کی جاہیں گی۔ 'میٹرو مین' ای سریدھارن کو ان کارپوریشنوں کا بنیادی مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
اسی طرح جموں میٹرو پولیٹن ریجن سانبہ، کٹھوعہ ، ریاسی ، اور ادھم پور اضلاع کے علاقوں کا احاطہ کرے گا ، جس کا رقبہ 2216.58 مربع کلومیٹر ہے۔
ریاستی حکومت نے دسمبر 2018 میں جموں وکشمیر میٹرو پولیٹن ریجن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ ، 2018 نافذ کیا تھا اور اس کے بعد اس کے تحت دو امبریلا اتھارٹیز تشکیل دی گئیں- جموں میٹرو پولیٹن ریجن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سری نگر میٹرو پولیٹن ریجن ڈویلپمنٹ اتھارٹی۔