جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رینہ نے کہا، "نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس گذشتہ کئی دہائیوں سے جموں وکشمیر کے لوگوں کو ہر طرح کے خواب بیچ رہی ہیں۔"
رینہ کے مطابق "یہ دیکھنا ستم ظریفی ہے کہ علیٰحدگی پسند رہنما جنہوں نے پاکستان سمیت ملک سے باہر کی خواتین سے شادی کی تھی، ان کے لئے ریاستی حقوق اور حیثیت کو یقینی بنائے گئے تھے۔ لیکن جموں و کشمیر کی بیٹیاں جو نے یو ٹی کے باہر شادی کی تھیں انہیں اس حق سے محروم رکھا جا رہا تھا۔
مرکزی کابینہ نے 2020 میں جموں و کشمیر (ریاستی قوانین کی اصلاح) دوسرا آرڈر، 2020 کے لیے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 96 کے تحت جاری کردہ آرڈر کو منظوری دے دی۔
اس حکم کے تحت جموں و کشمیر سول سروسز (ڈی سنٹرالائزیشن اور ریکروٹمنٹ) ایکٹ کے تحت جموں و کشمیر میں ہر سطح پر ملازمتوں کے لئے ڈومیسائل کے التزمات میں ترمیم کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
رینہ نے کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی، 'ایک بھارت شریشٹھ بھارت' کے خیال کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے۔
بی جے پی صدر رویندر رینہ نے کہا کہ "5 اگست 2019 مرکزی حکومت ی جانب سے یہ اور ایک سنگ میل ہے جب مرکزی حکومت نے خواتین مخالف، نوجوان مخالف، عوام دشمن قوانین کو ہٹا دیا ہے" ۔
رینہ نے وزیر اعظم نریندر مودی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کا شکریہ ادا کیا۔