کشمیری پنڈتوں کے ایک نوجوان سیاسی لیڈر اور پی ڈی پی ترجمان موہت بھان نے بی جے پی کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی کے دئے گئے بیان پر اپنا ردعمل ظاہرکیا۔ Mohit Bhan on Kashmiri Pandits
انھوں نے کہا کہ سوامی آر ایس ایس اور بی جے پی کے کشمیر کے ایجنڈے پر عمل آوری کے لئے کشمیر پنڈتوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ موہت بھان نے کہا کہ وہ گزشتہ آٹھ برس قبل کشمیر واپس آئے ہیں اور گزشتہ برسوں سے یہاں قیام پذیر ہیں اس دوران ان کو کشمیری لوگوں اور دوستوں نے ساتھ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کشمیری پنڈتوں کو اپنے سیاسی اغراض کے لئے استعمال کر رہی ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Kashmiri Pandit Families in Pulwama: پلوامہ میں کشمیری پنڈت۔مسلم اتحاد ایک مثال
بی جے پی کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے تحفظ کیلئے سابق فوجیوں کی ایک خصوصی فورس بنائی جائے تاکہ وہ وادی میں بلا خوف و خطر زندگی گزار سکیں۔ سوامی گزشتہ روز سرینگر میں 'جموں اور کشمیر پیس فورم' کے زیر اہتمام ایک بین کمیونٹی ثقافتی میلے’ نورے ملن ‘میں بول رہے تھے۔
سوامی نے کہا کہ 'کشمیری پنڈت 1990 کی دہائی میں ایک ہولناک تجربے سے گزرے ہیں اور ان کے ساتھ اب ایسا نہیں ہو سکتا، ایک بار جب وہ واپس آئیں گے.لہٰذا، ہم انہیں تب ہی واپس آنے کے لیے کہیں گے جب حالات اچھے ہوں گے۔'
ان کا کہنا تھا "میری تجویز یہ ہے کہ ایک لاکھ افراد، جو اب ریٹائر ہو چکے ہیں لیکن بندوق کا استعمال کرنا جانتے ہیں، ان سے کہا جائے کہ وہ پانچ سال تک اپنے اہل خانہ کے ساتھ کشمیر میں رہیں۔ اس کے لیے انہیں تنخواہ وغیرہ دی جائے گی۔کیونکہ جب کشمیری پنڈت واپس آئیں گے تو ان کی حفاظت کے لیے ایک خصوصی فورس ہوگی۔
انھوں (پنڈتوں) نے قتل عام کا تجربہ کیا ہے اور انہیں دوبارہ اس سے گزرنا نہ پڑے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ یہ فورس خاص طور پر واپس لوٹے کشمیری پنڈتوں کے تحفظ کے لیے ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان (فورسز) کے پاس پنڈت خاندانوں کے ساتھ براہ راست رابطے کی لائنیں ہوں گی تاکہ فون کرنے پر وہ فوری طور پر ان تک پہنچ سکیں۔