گزشتہ روز نیشنل کانفرنس کے بارہمولہ کی پارلیمانی نشست کے امیدوار محمد اکبر لون نے کپواڑہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے مبینہ طور پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔
انہوں نے خطاب کے دوران کہا :'جب اسمبلی میں ،آر ایس ایس اور بی جے پی کے رہنماؤں نے میری طرف اشارہ کرکے پاکستان مردہ باد کے نعرہ بلند کیے اور میں ڈرا نہیں میں ان کو انگوٹھا دکھا کر انہیں اسی آواز میں جواب دیا میں نے بھی کرسی سے اٹھ کر پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند کیا'۔
محمد اکبر لون نے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی کے حامی ہیں۔
ادھر بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے چیف الیکشن افسر جموں و کشمیر سے محمد اکبر لون کے خطاب کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
الطاف ٹھاکر نے چیف الیکٹورل آفیسر کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے بارہمولہ کی پارلیمانی نشست کے امیدوار محمد اکبر لون نے ایک خطاب میں 'پاکستان زندہ باد' کا نعرہ بلند کرکے ملک کی توہین کی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری اشوک کول نے اکبر لون کے مبینہ طور پاکستان زندہ باد نعرہ دینے کو ووٹ حاصل کرنے کی ایک چال سے تعبیر کیا ہے۔
انہوں نے پیر کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک ایسا شخص جو حلف بھی اٹھاتا ہو اور اسمبلی کا اسپیکر بھی رہا ہو کے لیے ایسا کرنا ٹھیک نہیں ہے۔
کول نے کہا کہ لون کی اس حرکت کو ملک کا کوئی باشندہ برداشت نہیں کرے گا یہ لوگ گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چناؤ کے موقع پر ایسی باتیں کرکے یہ لوگ صرف ووٹرز کو لھبانے کی کوششیں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لون کا یہ کہنا کہ 'میں نے اسمبلی میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور بہادر ہوگیا ہوں، کا مقصد ووٹروں کو اپنی طرف کھینچنا ہے'۔
دریں اثنا بی جے پی نے لون کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں انتخابات سے نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔