انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'بی جے پی ہمیشہ سے چاہتی ہے کہ زمینی سطح پر لوگوں کی حصہ داری جمہوریت میں زیادہ سے زیادہ ہو لیکن بد قسمتی سے انتظامیہ کے چند افراد اس میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔'
انہوں نے بی ڈی سی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 'ضلع ہندواڑہ کے ایس پی نے انتخابات میں حصہ لینے والے ایک امیدوار کے پورے خاندان کو تھانے میں بند کر دیا تھا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ سب ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کیا جا رہا ہے اور ایس پی منصوبہ بند طریقے سے بی جے پی سے منسلک لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔'
الطاف حسین نے ڈی جی اور گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'ایسے لوگ امن کے لیے خطرہ ہیں۔ اس لیے ان کا تبادلہ کیا جائے۔'
اس کے ساتھ ہی انہوں نے مذکورہ افسر کے خلاف انکوائری کمیشن تشکیل دے کر پورے معاملے کی تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ 'اس افسر کی وجہ سے ضلع کے عوام خوفزدہ ہیں۔'