سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس جس کی قیادت نظر بند رہنما میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کررہے ہیں نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کی جیل میں غیر معینہ بھوک ہڑتال کے دوران بگڑتی صحت کے پیش نظر ہسپتال منتقل کرنے اور موصوف کی صحت و سلامتی کے حوالے سے شدید فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے۔APHC on Yasin Malik Health Condition
اے پی حریت کانفرنس کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کے سیاسی قیدیوں کے تعلق سے حق و انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے بجائے سیاسی انتقام گیری سے کام لیا جارہا ہے اور جموں و کشمیر کی مسلمہ عوامی قیادت کو یا تو نظر بند یا پھر قید و بند میں رکھا گیا ہے جو نہ صرف بیحد افسوسناک ہے بلکہ عوامی سطح پر زبردست فکر و اضطراب کا باعث ہے۔
حریت نے واضح کیا کہ قیدو بند، قدغنوں، پابندیوں اور مصنوعی اقدامات سے امن قائم کرنے کے دعوئوں اور سیاسی نظریات کی بنا پر آواز کو دبانے سے نہ تو حقائق کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس طرح کی کارروائیوں سے کچھ حاصل ہوسکتا ہے کیونکہ بالآخر تمام فریقین کے مابین بات چیت اور مذاکرات ہی ایسا واحد راستہ ہے جس سے دیرینہ مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جاسکتا ہے اور یہ خطے میں باعث استحکام اور دائمی امن و سلامتی کے قیام کیلئے انتہائی ناگزیر ہے۔
بیان میں حریت چیئرمین میراعظ کشمیر جن کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی مسلسل نظر بندی کے تین سال پورے ہورہے ہیں کی رہائی کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر اور بھارت کے مختلف جیلوں میں ایام اسیری کاٹ رہے تمام سیاسی رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے یاسین ملک کو فوری طور معقول طبی سہولیات اور عدالتی انصاف فراہم کرانے پر بھی زور دیا گیا۔
مزید پڑھیں:
یاسین ملک 22 جولائی سے تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ان کے کیس کی صحیح طریقے سے تفتیش نہیں ہو رہی ہے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کو گزشتہ روز بیمار ہونے کے سبب دہلی کی تہاڑ جیل سے ہسپتال رام منوہر لوہیا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس جنوری میں سی بی آئی نے خصوصی پبلک پراسیکیوٹرز مونیکا کوہلی اور ایس کے بٹ کی مدد سے روبیہ سعید اغوا معاملے میں ملک سمیت 10 لوگوں کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ٹیرر فنڈنگ کیس میں قصوروار کشمیر کے علیٰحدگی پسند لیڈر یاسین ملِک کو این آئی اے کورٹ نے 25 مئی کو سزا سنائی ہے۔ کورٹ نے یاسین ملک کو دو مقدمات میں عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ Yasin Malik gets life imprisonment in terror funding case