سرینگر:ماہ رمضان المبارک کی آمد پر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں انجمن اوقاف کے جملہ سرکردہ ممبران نے شرکت کی جبکہ اجلاس کی صدارت انجمن کے نائب صدر اور مرکزی جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے انجام دی۔
اجلاس میں عظیم اور متبرک ماہ رمضان کی آمد کے پیش نظر جامع مسجد میں آنے والے نمازیوں اور زائرین کو ہر طرح کی سہولیات مہیا کرانے کے تعلق سے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی کہ انجمن کی جانب سے وہ تمام تر اقدامات کیے جائیں گے، جن سے نمازیوں اور زائرین کو کسی بھی قسم کی دقت اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور وہ یکسوئی کے ساتھ عبادت و ریاضت کا فریضہ انجام دے سکیں۔
اجلاس میں توقع ظاہر کی گئی کہ حکام اور انتظامیہ انجمن اوقاف کو اپنا نظام چلانے کت لیے تعاون دیں گے اور کسی طرح کی رکاوٹ اور بندش نہیں آنے دی جائیگی، جس سے مسلمانوں کو اپنے مذہبی فرائض ،عبادت و ریاضت پورے کرنے میں کسی طرح کی دشواری کا سامنا کرنا پڑے۔
اجلاس میں شب برات کے عین موقعہ پر نماز مغرب سے ہی حکام کی جانب سے رکاوٹ ڈالنے کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئندہ اس طرح کی حرکتوں سے نہ صرف گریز کیا جائے گا، بلکہ عوام کو بلا خلل پنجگانہ نمازوں، نماز تراویح، جمعتہ المبارک، شب قدر اور عظیم اجتماع جمعتہ الوداع کے تعلق سے کسی طرح کی کوئی بندش یا رکاوٹ نہیں ڈالی جائیگی۔
مزید پڑھیں:
اجلاس میں سربراہ انجمن جناب میرواعظ کی گزشتہ تقریباً تین سال سے مسلسل نظر بندی کے خلاف شدید افسوس اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ موصوف کی لگاتار نظر بندی کے سبب نہ صرف صدیوں پر محیط جامع مسجد کا منبر و محراب قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی دعوت و تبلیغ سے خاموش رکھا گیا ہے بلکہ اس رویے سے کشمیری عوام کے جذبات مسلسل مجروح ہو رہے ہیں۔