سرینگر: ایمنیسٹی اسکیم کیا ہے اور گھریلو صارف اس اسکیم سے کس طرح فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور کیا تاجر برادری کو اس اسکیم دائرے میں لانے کے مطالبے پر کوئی غوروخوص ہورہا ہے۔ اس سب پر پی ڈی ڈی کے چیف انجنئیر جاوید یوسف نے کہا کہ "ایمنیسٹی" اسکیم ان گھریلو صارفین کےلیے ایک سنہری موقع فراہم کرتی ہے جو کہ ابھی تک اپنا بقایا بجلی فیس ادا نہیں کر پائے ہیں۔ اس اسکیم کے دائرے میں لائے گئے گھریلو صارفین فائدہ اٹھا کر بنا کسی سود یا سرچارج کے برسوں کا بقایا فیس ایک سال کے اندر آسان 12 قسطوں میں ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صارفین کو 31 مارچ 2022 تک کے اپنے بقایا بجلی بِل کی اصل رقم ہی ادا کرنی ہوگی نہ کہ کوئی سرچارج یا سود۔ صارفین کو یہ اختیار بھی ہے کہ وہ ایک سال کے کم وقت میں بھی اپنے طور متعین کئے گیے قسطوں کے مطابق بقایا جمع کروا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے جو صارف استفادہ کرنے چاہتے ہوں انہیں اپنے نزدیکی سب ڈویژن جاکر ایک فارم جمع کرنا ہوگا اور فارم پر اپنی مرضی کے مطابق ادائیگی قسطیں طے کرنی ہوگی ۔پھر طے کئے گئے قسطوں کے مطابق ہی انہیں بِل آتی رہے گی۔ ایسے میں ایمنسٹی بجلی بل علیحدہ سے آئی گی جبکہ ماہانہ بجلی بِل الگ سے۔ Jammu and Kashmir Power Department
انہوں نے زور دیا کہ اگر ایمنیسٹی اسکیم کے ذریعے بھی گھریلو صارفین اپنا بقایہ بجلی فیس ادا کرنے سے قاصر رہے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ان کے بجلی کنیکشنز کاٹ دئیے جائے گے۔انہوں نے کہا ایمنسٹی اسکیم لاگو ہوچکی ہے اور اس سلسلے میں عوامی بیداری کیمپ بھی منعقد کئے جائے گے ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تاجر برادری اور کارخانہ داروں کو بھی اس اسکیم کے دائرے میں لانے پر کوئی غورو خوض ہورہا ہے کے ردعمل میں چیف انجنئیر جاوید یوسف ڈار نے کہا کہ حکمنامے کے مطابق یہ اسکیم ابھی تک گھریلو صارفین تک ہی محدود ہے۔تاجر برادری یا کارخانہ داروں کو اسکیم کے دائرے میں ابھی نہیں لایا گیا ہے۔ Electricity Due Bills in Jammu and Kashmir
سرما آنے سے قبل بجلی کٹوتی سے متعلق پوچھے گئے کے سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ نیشنل گریڈ میں کچھ تکنیکی مسائل حائل ہیں جس وجہ سے وادی میں بجلی میں کٹوتی دیکھنے کو مل رہی ہے اور یہ کٹوتی نہ صرف جموں وکشمیر بلکہ ملک کی باقی ریاستوں اور یوٹیز میں ہورہی ہے۔
موسم سرما میں کم سے کم بجلی کٹوتی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کو یقین دلاتے ہوئے جاوید یوسف نے کہا کہ شہر سری نگر میں اگلے سال مارچ تک سمارٹ میٹر نصب کرنے کا کام مکمل کیا جائے گا۔