بڈگام:موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی جہاں وادی کشمیر میں ہرے بھرے درختوں پر مختلف اقسام کے پھول کھلنے لگتے ہیں۔ وہیں بادآم کے شگوفے کھلنے سے ان دلفریب اور دلکش نظاروں میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے، جو دیکھنے والوں کی طبیعت کو شادو مان کرتی ہیں۔Almond Blossoms in Kashmir
ضلع بڈگام وادی کشمیر کا ایک ایسا علاقہ ہیں جہاں بادام کی صنعت سے ایک کثیر طبقہ وابستہ ہے۔Almonds in Budgam
موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی یہاں کے لوگوں کے چہرے کھل اٹھتے تھے، کیونکہ یہاں کے بادام کافی مشہور ہوتے تھے اور ان ایام میں بادام کے درختوں پر شگوفے نکلتے تھے۔
لیکن اب بہار آئی شگوفے بھی کھلے لیکن کاشتکاروں کے چہروں سے مسکان غائب ہے۔Almond Cultivation On Verge Of Extinction
کاشتکاروں کے مطابق ضلع میں بادام کی صنعت ختم ہورہی ہے اور کاشتکار اب دوسرے میوہ جات کی طرح راغب ہورہے ہیں۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ ہارٹیکلچر اس صنعت کو بچانے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Almond Blossoms in Kashmir: موسم بہار کی دستک سے بادام کے شگوفے پھوٹنے لگئے
وہیں ایگریکلچر ماہرین کا ماننا ہے کہ بڈگام کی زمین بادام کاشت کے لیے کافی سود مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں تک یہ جانکاری فراہم نہیں کی جارہی ہے اور محکمہ بھی کوئی بیداری پروگرام نہیں کر رہا ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بادام صنعت میں ہونے والے نقصانات کے تعلق سے چیف ہارٹیکلچر افسر بڈگام سے بات کی تو ان کا کہنا ہے کہ وہ اس صنعت کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا سیب اور دیگر فصلوں کے بعد اب بادام کی پیداوار میں بھی ہائی ڈینٹسٹی کا استعمال کیا جائے گا۔