عبدالقادر جیلانی کے فیضانِ روحانی کا یہ عالم تھا کہ چور اور ڈاکہ زن ابدال بن جاتے تھے۔ بڑے بڑے جلیل القدر علماء آپ کے در پر پڑے رہنے میں عزت محسوس کر تے تھے۔
عبدالقادر جیلانی کی فیضان روحانی کا یہ علم تھا کہ چور ابدال بن جاتے تھے، بڑے بڑےجلیل القدر علماء آپ کے در پر پڑے رہنے میں عزت محسوس کر تے تھے۔
عبدالقادر جیلانی رح زندگی بھر خلق خدا کی خدمت کرنے میں مصروف رہے اور پیر دستگیر رح کی بہت ساری کراماتیں بھی مشہور ہیں۔
اگرچہ اس ولی کامل رح کا روزہ مبارک بغداد میں ہیں تاہم خانیار سرینگر کے اس آستانیہ عالیہ میں حضرت محبوب سبحانی غوث العظم رح کے موئے مقدس کے علاوہ کئی تبرکات موجود ہیں، جن کا دیدار زائرین کو ان کے عرس مبارک پر کروایا جاتا۔ ان کا یوم وصال نہایت ہی تزک و احتشام اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ جس میں پوری وادی کشمیر کے اطراف واکناف سے عقیدت مند اس آستانیہ عالیہ پر حاضری دے کر فیضیاب ہوتے ہیں
با کمال ولی کامل کی اس زیارت شریف پر ہر وقت زائرین کاتانتا بندھا رہتا ہے۔لوگ یہاں بلا لحاظ رنگ ونسل بلا تفریق مذہب و ملت اپنی من کی مرادوں کو پورا کرنے کے لیے بڑے عقیدت واحترام اور ذوق وشوق سے آتے ہیں ۔
اگرچہ برصغیر کے مسلمان ان کا عرس مبارک تزک و احتشام سے مناتے ہیں تاہم وادی کشمیر میں غوث العظم رح کا عرس منانے کا اپنا ہی ایک انداز ہے۔ وہیں نہ صرف یہاں کے مسلمان بلکہ کشمیری پنڈت برادری کے لوگ بھی اس روحانی پیشوا سے بے پناہ عقیدت رکھتے ہیں وہیں یہاں کی پنڈت برادی شیخ سید عبدالقادر جیلانی رح کو کہنوو کہتے ہیں ۔